شام کی سرحد پر لبنانی فوج اور شامی عسکریت پسندوں کی جھڑپ
دمشق۔ 4 اگست (سیاست ڈاٹ کام) کم از کم 44 افراد شام کے دارالحکومت دمشق اور مضافاتی علاقوں میں ہلاک ہوگئے جبکہ شامی حکومت کی جانب سے فضائی حملے کئے گئے اور باغیوں نے مارٹر داغے۔ موصولہ اطلاعات کے بموجب سرکاری خبر رساں ادارہ اور نگران کار گروپ شامی رصدگاہ برائے انسانی حقوق نے کہا کہ کم از کم 32 افراد فضائی حملوں میں ہلاک ہوئے۔ یہ فضائی حملے دمشق کے مضافات میں باغیوں کے زیرقبضہ علاقوں پر کئے گئے تھے۔ دمشق کے شمال مشرق قصبہ دوما میں 17 افراد ہلاک ہوئے جبکہ کفر بتنا میں 15 افراد ہلاک ہوئے جو دمشق کے مشرق میں ہیں۔ دونوں قصبوں میں ایک خاتون اور ایک بچہ بھی مہلوکین میں شامل ہے۔ رصدگاہ کے سربراہ رامی عبدالرحمن اور سرکاری خبر رساں ادارہ ثناء میں کہا کہ باغیوں کی مارٹر فائرنگ سے دمشق کے جنوبی اضلاع میں 12 افراد ہلاک ہوئے جن میں ایک لڑکی بھی شامل ہے۔ دہشت گردوں کے حملوں سے 23 افراد زخمی ہوگئے۔ یہ مارٹر حملے شاہ غور ، بوستان الدّوراور داؤلہ اضلاع میں کئے گئے۔ تین سالہ سے زیادہ مدت سے شام میں ملک گیر خانہ جنگی جاری ہے۔باغیوں کے مستحکم گڑھ دُوما کا ایک سال سے زیادہ مدت سے سرکاری فوج محاصرہ کئے ہوئے ہے اور یہاں روزانہ بمباری کی جاتی ہے۔ موقع واردات پر موجود کارکنوں نے فضائی حملوں کی توثیق کرتے ہوئے کہا کہ ان کا نشانہ بازار تھے۔ دارالحکومت دمشق کے مشرق میں مشرقی غوطہ کے علاقہ میں یہ دونوں قصبہ واقع ہیں۔ شام کی خانہ جنگی ایک لاکھ 70,000 سے زائد افراد ہلاک اور آدھی سے زیادہ آبادی بے گھر ہوچکی ہے۔ لابویہ سے موصولہ اطلاع کے بموجب لبنان کے بے شمار شہری مشرقی سرحدی قصبہ سے فرار ہورہے ہیں جس پر پڑوسی ملک شام کے عسکریت پسندوں نے حملہ کردیا ہے جبکہ اس علاقہ کو آزاد کروانے کے لئے لبنانی فوج لڑائی میں مصروف ہے۔ خانہ جنگی کے بعد چھوٹے سے ملک لبنان تک تشدد پھیل گیا ہے۔ شہری ہر سال سے کاروں اور پک اَپ ٹرکس کے ذریعہ فرار ہورہے ہیں، انہیں اندیشہ ہے کہ مزید تشدد ہوگا کیونکہ لبنان فوج بھی اس علاقہ میں پہنچ گئی ہے۔ 3 روزہ لڑائی میں کم از کم 11 لبنانی فوج ہلاک ہوگئے اور دیگر 13 لاپتہ ہیں اور سرحد پار سے شامی عسکریت پسندوں نے اس علاقہ پر حملہ کیا تھا اور فوجی چوکیوں کو حملہ کا نشانہ بنایا گیا۔ لبنانی فوج نے عسکریت پسندوں کا خاتمہ کرنے کا عہد کیا ہے۔