دلشان کو اسلام کی دعوت، شہزاد پر پی سی بی کے صدر کی تنقید

نئی دہلی ۔ 5 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) گذشتہ ہفتہ سری لنکا کے خلاف ونڈے سیریز کے دوران میزبان کھلاڑی تلک رتنے دلشان کو پاکستانی اوپنر احمد شہزاد کی جانب سے اسلام کی دعوت دیئے جانے پر پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے نومنتخب صدر شہریار خان نے تنقید کی ہے خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی سے ٹیلیفونی گفتگو نے شہریار نے کہا کہ یقیناً یہ ایک بچکانہ حرکت ہے کیونکہ میدان پر مذہبی تبلیغ ان کا کام نہیں اور خصوصاً جب آپ بیرونی دورہ پر ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی سی بی نے پہلے ہی اپنے کھلاڑیوں کے معاہدہ میں یہ طئے کردیا ہیکہ وہ میدان پر مذہب کے متعلق تبادلہ خیال نہیں کریں گے۔ تاہم شہزاد نے جارحانہ انداز میں نہیں بلکہ دوستانہ طریقہ سے مذہب کی دعوت دی تھی لیکن اس کے باوجود یہ بچکانہ حرکت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی سی بی نے پہلے ہی اس مسئلہ کو تادیبی کمیٹی سے رجوع کردیا ہے

اور یہ مسئلہ اپنے انداز میں حل کرلیا جائے گا۔ سری لنکن کرکٹ نے شکایت درج نہیں کروائی ہے اور میں سمجھتا ہوں کہ اس واقعہ پر سری لنکائی بورڈ کا یہ فیصلہ صحیح ہے۔ تاہم ہماری تادیبی کمیٹی اس بات کی کوشاں ہیکہ اس طرح کے واقعات دوبارہ میدان پر نہ ہوں۔ شہزاد کی جانب سے دلشان کو اسلام کی دعوت دینے کا واقعہ سری لنکا کے شہر دمبولا میں منعقدہ تیسرے ونڈے کے بعد اس وقت کیمرے میں قید کرلیا گیا جب کھلاڑی ڈریسنگ روم کی طرف واپس جارہے تھے تو اس دوران شہزاد نے دلشان کو کہا تھا کہ اگر وہ اسلام قبول کرلیتے ہیں تو انہوں نے جو کچھ کیا اس کے باوجود وہ سیدھے جنت میں جائیں گے جس پر دلشان نے کیا کہا یہ ریکارڈ نہیں ہوا لیکن اس کے بعد شہزاد نے کہا کہ دو پھر جہنم میں جانے کیلئے تیار ہوجاؤ۔ یہ پہلا موقع نہیں کہ پاکستانی کھلاڑی تبلیغی کام میں مصروف رہے بلکہ اس سے قبل سابق کپتان انضمام الحق کے علاوہ پاکستانی ٹیم کے سابق عظیم بیٹسمین سعید انور باضابطہ تبلیغی جماعت سے وابستہ ہونے کے علاوہ بیرون ملک دعوت دینے کے کاموں میں کافی سرگرم رکن ہیں۔