دلت اور مراٹھا تصادم۔ دفعہ144نافذ ‘ پونا میں پچاس سے زائد کاریں نذر آتش

ممبئی ‘ پونا‘ احمد نگر‘ اورنگ آباد‘لاتور ‘ بیڑ بھی تشدد‘ بھیمہ کورے گا’وں میں تشدد کے دوران دلت نوجوان کی موت پر ہوا شدید احتجاج
ممبئی۔ ریاست مہارشٹرا کے ضلع پونا کے مضافات میں واقع بھیمہ کورے گاؤں اور اس کے اطراف واکناف میں احتیاطی تدابیر کے طور پر دفعہ 144نافذ کردیاگیاہے کیونکہ ایک روز قبل بھیمہ کورے گاؤں میں دلت اور مراٹھا سماج کے درمیان میں تشدد کی وجہہ سے ایک دلت نوجوان کی موت واقع ہوگئی تھی۔ عہدیدار کے مطابق علاقے میں حالات پر قابو پانے کے لئے مزید پولیس دستوں کی تعیناتی بشمول اسٹیٹ آر پی ایف کی بھی تعیناتی عمل میں لائی گئی ہے۔فساد کے بعد تشدد برپا کرنے کے لئے الزام میں49لوگوں کے خلاف مقدمات درج کئے گئے ہیں۔

یکم جنوری 1818میں بھیمہ کورے گاؤں کی لڑائی عمل میں ائی تھی جس میں ایسٹ انڈیا کمپنی نے دلتوں کو اس وقت کے حکمران پیشواؤں کے خلاف محاذ ارائی میں مدد کی تھی اور وہ جنگ دلت سماج کے لوگوں نے جیتی بھی تھی۔ دلت سماج نے یہ جنگ ذات پات چھوت اچھوت ‘ بھید بھاؤ کے خلاف پیشواؤں کے خلاف چھیڑی تھی جس میں انہیں کامیابی ملی ۔

اس کے بعد سے ہر سال دلت سماج کے لوگ بھیمہ کورے گاؤں جنگ میں مرے گئے دلت شہیدوں کی یاد مناتے ہیں اور یکم جنوری2018کو مذکورہ جنگ کے دوسال سال کی تکمیل ہوئی جس پر ہندوستان بھر سے لاکھوں کی تعداد میں دلت سماج کے لوگ بھیمہ کورے گاؤں میں قائم یادگار شہیداں پر خراج پیش کرنے کے لئے جمع ہوئے تھے۔

سینکڑوں کی تعداد میں جب دلت سماج کے لوگ یاد گار شہیداں کی طرف کوچ کررہے تھے اسی دوران بھگوا پرچم لہراتے ہوئے کچھ نوجوان مبینہ طور پر دلت سماج کے لوگوں پر پتھراؤ شروع کردیا۔ اطلاع کے مطابق تصادم میں تیس گاڑیاں نذر آتش کردی گئی جس میں بس ‘ پولیس ویان اور خانگی گاڑیاں شامل ہیں جن کو آگ لگادی گئی اور توڑ پھوڑ دیاگیا۔

https://www.youtube.com/watch?v=hzCiTHCMzao

ہجوم پر قابو پانے کے لئے پولیس نے آنسو گیس کا بھی استعمال کیااور مکمل پونا ضلع میں احتیاطی احکامات بھی پولیس نے جاری کردئے ہیں

۔تشدد میں اس وقت اضافہ ہوا جب ناندیڑھ کے رہنے والے 28سال کے راہول فاتانگلے کی تشدد میں موت واقع ہوگئی تھی۔ درایں اثناء دلت سماج کے کچھ لوگوں نے منگل کے روز ممبئی کے کچھ حصوں اور چیمبور میں زبردست احتجاجی دھرنا منظم کیا ۔

اس کے علاوہ ممبئی پنویل ہائی وے پر بھی احتجاج کی وجہہ سے بڑے پیمانے پر ٹریفک درہم برہم ہوگئی۔مہارشٹرا چیف منسٹر دیویندر فنڈناویس نے منگل کے روز ممبئی ہائی کورٹ کے جج کے ذریعہ واقعہ کی تحقیقات کا اعلان بھی کیا۔ممبئی پولیس کے سرکاری ٹوئٹر پیج پر یہ پیغام جاری کیاگیا ہے کہ ’’ افواہوں پر دھیان نہ دیں ۔

احتجاج کی وجہہ سے ایسٹرین ایکسپریس وے کی ٹریفک میں خلل ہے۔

اب وہ آہستہ آہستہ اگے بڑھ رہی ہے۔ چیمبور ناکہ کا ٹریفک بھی متاثر ہے ۔ اس میں کوئی گھبرانے والی بات نہیں ہے۔ سوشیل میڈیاپر کوئی بھی پوسٹ سے قبل اس کی جانچ کرلیں ‘‘