کاغذ نگر ۔25 مارچ (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) کاغذ نگر میں یوم انسداد دق کے موقع پر پرائمری ہیلتھ سنٹر کے ڈاکٹرس اور اسٹاف کے زیراہتمام ایک ریالی کا اہتمام کیا گیا تاکہ عوام کا شعور بیدار ہوسکے۔ یہ ریالی پرائمری ہیلتھ سنٹر سے نکالی گئی نیز امبیڈکر چوک، راجیو گاندھی چوک اور مارکٹ سے گزرتی ہوئی گورنمنٹ ہاسپٹل پہونچی۔ ڈاکٹر ودیاوتی نے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ دق (ٹی بی) ایک متعدی بیماری ہے جو کھانسی اور بخار سے شروع ہوتی ہے۔ بلغم میں خون آتا ہے اور وہ مریض کو کمزور بنادیتی ہے، اگر مریض لاپرواہی کرے۔ ڈاکٹر احسان خان نے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ دق ایک متعدی بیماری ہے لیکن اس کا علاج ممکن ہے۔ اس مرض کی علامتیں ظاہر ہوتے ہی مریض کو فوراً علاج و معالجہ کی طرف توجہ دینا چاہئے۔ اگر مریض کو روزانہ شام کو بخار آئے اور دو ہفتوں تک کم نہ ہو اور بھوک کم لگنے لگے، کھانسی، سینے میں درد ہو اور اس کا وزن دن بہ دن کم ہوتا جائے تو سمجھ لینا چاہئے کہ یہ دق کی علامتیں ہیں۔ ڈاکٹر سرینواس نے کہا کہ دق کے مریضوں کو کھانسنے سے جو جراثیم نکلتے ہیں، وہ کسی صحت مند انسان میں بھی منتقل ہوسکتے ہیں۔ اس لئے دق کے مریضوں کو احتیاط کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ دق کا علاج سرکاری دواخانوں میں مفت کیا جاتا ہے اور حکومت کی جانب سے مخصوص دوائیں دی جاتی ہیں جو مارکٹ میں دستیاب نہیں ہے۔ اگر مریض 6 تا 8 مہینے دوائیں استعمال کرے تو اس بیماری پر قابو پایا جاسکتا ہے۔ اس موقع پر جناب عبدالقادر سینئر ٹریٹمنٹ سوپر وائزر مسٹر راجیشور STLS اور جناب محمد علی TBHV (عادل آباد) کے علاوہ پرائمری ہیلتھ سنٹر کے دیگر اسٹاف ممبرس موجود تھے۔