نظام آباد:17؍ اکتوبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)ضلع وقف کمیٹی نظام آ باد کے دفتر کی حالت انتہائی خستہ ہوچکی ہے اور اس کی مرمت کیلئے فوری فنڈس منظور کرنے کا ضلع وقف کمیٹی کے صدر جاوید اکرم نے ریاستی وقف بورڈ سے پرُ زور مطالبہ کیا۔تفصیلات کے بموجب نظام آباد کے ریلوے اسٹیشن کی مسجد کے احاطہ میں 42 ملگیا ہے اور اسی ملگی میں ضلع وقف کمیٹی کا دفتر واقع ہے اور ہر ماہ شاپنگ کامپلکس سے وقف بورڈ کو تقریباً70 ہزار روپئے کی آمدنی حاصل ہورہی ہے وقف بورڈ کے عہدیدار ضلع وقف کمیٹی کے صدر و اراکین وقف کمیٹی کے دفتر کا استعمال کرتے ہیں لیکن وقف بورڈ کی جانب سے ضلع وقف کمیٹی کے دفتر کی تعمیر و مرمت کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں دکھارہی ہے جس کی وجہ سے یہ دن بہ دن انتہائی خستہ حالت کو پہنچ گیا ہے۔ شدید بارش ہونے کی صورت میں وقف کمیٹی کا دفتر منہدم ہوجانے کے امکانات ظاہر ہورہے ہیں۔ گذشتہ کئی سال قبل تعمیر کئے گئے دفتر کا چھت انتہائی خستہ حالت میں ہوکر منہدم ہونا شروع ہوگیا ہے اور دیواروں میں دراڑیں پیدا ہوگئی ہے۔ وقف بورڈ کی جانب سے برقی بل بھی ادا نہ کرنے کی وجہ سے برقی کنکشن کو بھی منقطع کردیا گیا تھا لیکن ضلع وقف کمیٹی کے صدر محمد جاوید اکرم نے عہدیداروں سے رجوع ہونے پر زیر التواء 28 ہزار روپئے بقایہ کوبھی حال ہی میں ٹرانسکو کی جانب سے معاف کردیا گیا ۔ جبکہ سی ای او وقف بورڈ اور اسپیشل آفیسر کے علاوہ دیگر کئی عہدیدار وقف کمیٹی کے دفتر کا دورہ بھی کیا تھا اور اس وقت اس خصوص میں ضلع وقف کمیٹی کے ذمہ داران وقف کمیٹی دفتر کی انتہائی خستہ حالت کے بارے میں واقف کراتے ہوئے اس کی مرمت اور سہولتیں فراہم کرنے کی خواہش کی تھی۔ ضلع وقف کمیٹی کے دفتر میں ایک قدیم کرسیاں اور ٹیبل کے علاوہ کوئی بھی فرنیچر نہ ہونے کی وجہ سے صدر اپنی جانب سے کرسی خریدکر اس کا استعمال کررہے ہیں جبکہ ضلع سے مختلف مقامات سے ہر روز وقف کے معاملات میں کوئی نہ کوئی یہاں آتے ہیں اور وقف انسپکٹر سے رجوع ہوتے ہوئے اپنے مسائل کو پیش کرتے ہوئے اس کی یکسوئی کیلئے ضلع کلکٹر کے علاوہ وقف بورڈ سے رجوع ہونے کیلئے اقدامات کئے جاتے ہیں۔ انتہائی خستہ حالت میں آفس ہونے کی وجہ سے بسا اوقات میں عہدیدار یہاں بیٹھنے سے گریز کررہے ہیں کیونکہ شدید بارش ہونے کی صورت میں کبھی یہ عمارت منہدم ہوسکتی ہے۔ ضلع وقف کمیٹی کے صدر محمد جاویداکرم نے بتایا کہ وقف کمیٹی دفتر کی تعمیر و مرمت میں 5لاکھ روپئے درکار ہے جبکہ ضلع کو وقف بورڈ سے کروڑوں روپئے کی آمدنی حاصل ہورہی ہے لیکن اس کے باوجود بھی وقف بورڈ کے عہدیدار نظا م آباد کے دفتر کی تعمیر ومرمت کیلئے کوئی دلچسپی نہیں دکھارہے ہیں لہذا 5لاکھ روپئے منظور کرتے ہوئے اس کی تعمیر کریں تو بہتر ہوگااگر یہ عمارت منہدم ہوگئی تو اس سے متصلہ ملگیات کو بھی نقصان ہونے کے امکانات ہیں۔