گوشت پر پابندی سے کسانوں کا زبردست نقصان ، گلبرگہ میں پرکاش امبیڈکر کی جذباتی تقریر
گلبرگہ 4اپریل (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) ہم ایک انتہائی خطرناک دور سے گزرر ہے ہیں جو غیر یقینی صور تحال سے دو چار ہے۔ ملک میں بھائی چارہ ، امن ، یکجہتی اور اخوت جیسی اعلیٰ اقدار پامال ہورہی ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر بابا صاحب بھیم رائو امبیڈکر کے پوتے ڈاکٹر پرکاش امبیڈکر نے رنگ مندر ، گلبرگہ میں دلت سوابھیمان سنگھرش سمیتی ، گلبرگہ کے زیر اہتمام منعقدہ ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ انھوں نے شدید دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ یہ تشویش ناک حالات اس لئے پیدا ہوگئے ہیں کہ ملک کی تمام سیاسی جماعتیں فالج زدہ ہوگئی ہیں اور ایک مفلوج جو اپنے ہاتھ پیر اور دیگر اعضا ء سے معذور ہونے کی وجہ سے کچھ نہیں کر پاتا ہماری سیاسی جماعتیںبھی ایسی ہی پژ مردگی کا شکا رہیں ۔انھوںنے ای وی ایم مشینوں سے متعلق اپنی شکایت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایسے کئی ایک معاملات سامنے آئے ہیں جن سے یہ بات پایہ ثبوت کو پہنچی ہے کہ ای وی ایم مشینوںکے ساتھ چھیڑ چھاڑ ممکن ہے۔ جس کے نتیجہ میںانتخابات کے غلط نتائج پیش کئے جارہے ہیں ۔ انھوں نے ای وی ایم مشنیوں کے استعمال پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات کے لئے ایسے آلات کا استعمال ملک کے مستقبل سے کھیلنے کے مترادف ہے ۔ اس کے سنگین نتائج بر آمد ہوسکتے ہیں ۔ لہٰذا اس طریقہ کار کو فوری بند کردیا جانا چاہئے ۔ انھوں نے کہا کہ عوام کا ای وی ایم مشینوں پر سے اعتماد پوری طرح ختم ہوچکا ہے ۔ اس صورت میں حکومت کو چاہئے کہ بیالیٹ پیپرس کے قدیم طریقہ ووٹنگ کو رائج کرتے ہوئے عوام کے اعتماد کو بحال کرے اس کے برخلاف ای وی ایم مشینوں کے استعمال پر حکومت کا بضد رہا معنی خیز ہے۔ انھوں نے وزیر اعظم مسٹر نریندر مودی پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ مودی جی نے اپنے غلط فیصلوں سے ملک میں معاشی بحران کھڑا کردیا ہے اور عوام میں ایک طرح کاخوف اور دہشت ہے جس سے ہٹلر کے سلوک کی یادیں تازہ ہوتی ہیں ۔ ڈاکٹر پرکاش امبیڈکر نے کہاکہ آر ایس ایس کی تہذیبی قومیت پرستی و اتحاد سے صرف خون خرابہ ہوگا۔انھوں نے کہا کہ آر ایس ایس کا اولین نشانہ ہندوستانی دستور کو تباہ کردینا ہے۔ جب کہ دستور ہند میں دلتوں، پسماندہ و مظلوم طبقات کو تحفظ فراہم کرنے پر زور دیا گیا ہے۔ دستور ہند جمہوریت اور سماجی انصاف پر زور دیتا ہے۔ جب کہ سنگھ پریوار ویدک ہندوستان بنانا چاہتا ہے جو پہلے عدم مساوات، ناانصافی اور استحصال کی بنیادوںپر قائم ہوا تھا۔ آر ایس ایس اور حکومت ہند کے مابین ایک تحریری معاہدہ کا ذکر کرتے ہوئے ڈاکٹر پرکا ش امبیڈکر نے کہا کہ اس وقت کے وزیر داخلہ سردار ولبھ بھائی پٹیل نے آر ایس ایس پر زور دیا تھا کہ وہ ہندوستانی دستور اور ترنگے کو تسلیم کرے ۔ لیکن آر ایس ایس نے کبھی بھی ہندوستانی دستور اور ترنگے کو تسلیم نہیں کیا ۔ نہ ہی آر ایس ایس نے کبھی بھی برطانوی حکمرانوںکے خلاف جنگ کی ۔ اب وہ ملک کو حب الوطنی اور قوم پرستی سکھا رہے ہیں ۔ ڈاکٹر پرکاش امبیڈکر نے کہا کہ گوشت پر پابندی عائد کئے جانے سے مسلمانوں اور دلتوںکا کوئی نقصان نہیںہوا ہے بلکہ کسانوں کا راست طور پر نقصان ہوا ہے ۔ انھوں نے بتایا کہ جو جانور 70.000 روپیوں تک فروخت ہوسکتا تھا اب اس کے لئے 20.000روپئے قیمت ادا کرنے والا بھی کوئی خریدار نہیںمل رہا ہے۔ ممتاز صحیفہ نگارمسٹر رمضان درگاہ نے اس موقع پر کہا کہ سابق میں ہندوستان کے مسلمان اور لنگایت دونوںہی دلت تھے ۔ تاریخی تبدیلیوںکے ساتھ دونوں نے اپنا مذہب تبدیل کیا ۔ انھوں نے کہا کہ مہاتما بسویشور نے بڑے پیمانہ پر ویدک تعلیمات کے خلاف مہم شروع کی تھی لیکن آج کے لنگایت خود برہمنوں کے طور طریقے اپنانے کی کوشش کررہے ہیں ۔ مہاتما بسویشور کے اطراف ہمیشہ دلتوںکا ہجوم رہتا تھا۔ انھوںنے کہا کہ جب تک ذات پات کی بنیاد پر استحصال کے طریقے جاری رہیں گے اس وقت تک ذات پات کی بنیاد پر تحفظات کا سلسلہ جاری رکھنا ہوگا۔مسٹر ماروتی مان پاڑے صدر نشین کرناٹک پرانت رعیت سنگھ ، مسٹر آر موہن راج ریاستی صدر دلت سوابھیمان سنگھرش سمیتی ، بنگلور ، اور صدر جلسہ ڈاکٹر وٹھل دوڈ منی نے بھی جلسہ سے خطاب کیا ۔