درگاہ یوسفینؒ کی اراضی کے رجسٹریشن کے خلاف کارروائی : محمد سلیم

عہدیداروں کے ساتھ اجلاس ، رجسٹریشن منسوخ کرنے اور ایف آئی آر درج کرنے کی ہدایت
حیدرآباد ۔ 3۔جون (سیاست نیوز) صدرنشین تلنگانہ وقف بورڈ محمد سلیم نے درگاہ حضرات یوسفینؒ کی اوقافی اراضی کو ذاتی قرار دیتے ہوئے رجسٹریشن کرنے کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی ہدایت دی ہے۔ انہوں نے عہدیداروں کے ساتھ اجلاس منعقد کرتے ہوئے درگاہ یوسفینؒ کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لیا ۔ انہوں نے کہا کہ جس شخص نے اوقافی اراضی کو ذاتی قرار دیتے ہوئے رجسٹری کرائی ہے ، اس کے خلاف پولیس نے ایف آئی آر درج کیا جائے گا ۔ اراضی کے رجسٹریشن کو منسوخ کرنے کی کارروائی فوری طور پر شروع کرنے کی عہدیداروں کو ہدایت دی گئی ۔ بتایا جاتا ہے کہ دو سال قبل وقف اراضی کے ایک کرایہ دار نے وقف بورڈ کو کرایہ کی ادائیگی بند کردی اور بعد میں اسے اپنی ذاتی اراضی قرار دیتے ہوئے رجسٹری کروالی۔ اس شخص نے اس جائیداد پر دارالسلام کوآپریٹیو بینک سے قرض بھی حاصل کرلیا۔ بینک نے وقف اراضی کی دستاویزات کا جائزہ لئے بغیر ہی ایک لاکھ روپئے جاری کردیئے ۔ صدرنشین وقف بورڈ محمد سلیم نے اس معاملہ کا سنجیدگی سے نوٹ لیتے ہوئے عہدیداروں کی ٹیم کو روانہ کیا اور فوری رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی۔ انہوں نے چیف اگزیکیٹیو آفیسر شاہنواز قاسم سے کہا کہ رجسٹریشن منسوخ کرنے کی کارروائی فوری شروع کی جائے ۔ محمد سلیم نے بتایا کہ اوقافی اراضی کو کوئی خطرہ نہیں ہے اور بہت جلد رجسٹریشن منسوخ ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس مجرمانہ حرکت کے خلاف پولیس میں ایف آئی آر درج کیا جائے گا۔ انہوں نے درگاہ حضرات یوسفینؒ کی اراضی کا ریونیو حکام کے ساتھ مشترکہ سروے کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ مکمل اراضی کی حدبندی کی جا سکے ۔ درگاہ حضرات یوسفینؒ کے تحت جملہ 6 ایکر 23 گنٹے اور 100 مربع گز اراضی موجود ہے جس کے تحت مسجد ، عاشور خانہ اور قبرستان شامل ہیں ۔ کئی کرایہ داروں نے دوسرے افراد کو سب لیز کردیا ہے اور وہ اسے اپنی ذاتی جائیداد قرار دے رہے ہیں۔ صدرنشین وقف بورڈ نے درگاہ یوسفینؒ سے متصل مسجد کی اراضی کے بارے میں علحدہ رپورٹ طلب کی ۔ انہوں نے کہا کہ دونوں جائیدادوں کا بہرصورت تحفظ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر اس معاملہ میں وقف بورڈ کا اسٹاف ملوث پایا گیا تو ان کے خلاف کارروائی سے گریز نہیں کیا جائے گا ۔