درازی عمر کے قواعد

ایک قدیم دانا شخص کا مقولہ ہے کہ آدمی مرتا نہیں بلکہ وہ اپنے آپ کو مار ڈالتا ہے اور اکثر لوگوں کے بارے میں یہ رائے سو فیصد درست ہے کیونکہ بہت تھوڑے لوگ آج کل ایسے ہیں جو اپنی طبعی عمر حاصل کرپاتے ہیں ۔ لیکن جو شخص اس دنیا میں اپنی مرضی کے مطابق سوچتا اور عمل کرتا ہے اس کا تعلق زندگی کے چشمے سے ہوجاتا ہے اور اس وسیلے سے وہ اپنی زندگی کے دنوں کو درازکرسکتا ہے ۔ ایک انگریز مصنف نے جن کی عمر بہت طویل ہوئی درازی عمر کیلئے مندرجہ ذیل چند قاعدے بیان کئے ہیں جن پر عمل کرنے سے انسان کو بہت لمبی عمر نصیب ہوسکتی ہے ۔

٭ کم از کم آٹھ گھنٹے سونا
٭ خواب گاہ کی کھڑکیاںکھلی ہوئی ہوں تا کہ تازہ ہوا آتی جاتی رہے ۔
٭ ہر روز غسل کرنا
٭ کھانا اچھی طرح پکا ہوا اور وقت پر استعمال کریں ۔ بے وقت اور بغیر بھوک کے کھانا نہیں کھانا چاہئے ۔
٭ ہمیشہ صاف پانی پینے کیلئے استعمال میں لایا جائے ۔
٭ خوب کھینچ کر سانس لی جائے
٭ بہت زیادہ کھانے سے پر ہیز لازمی ہے
٭ گوشت اور زیادہ مسالہ دار اشیاء کے کھانے میں احتیاط کو مد نظر رکھنا ضروری ہے ۔
٭ آہستہ آہستہ اور خوب چبا چبا کر کھانا کھایا جائے۔
٭ سیدھے کھڑے ہوں ،سیدھے بیٹھیں اور خوب تن کر چلیں۔
٭ دانت ،مسوڑھے اور زبان کو رگڑ کر روز صاف کیا جائے ۔
٭ غصہ اور فکر سے بچنا اور اطمینان سے رہنا ضروری ہے ۔
٭ روزانہ ورزش کو اپنا معمول بنایاجائے ۔
ڈاکٹر نسیم خان

بادام کی کھیر
اجزاء :بادام کی گری ایک پاو ، دودھ دو لیٹر ، چاول ایک چھٹانک ،چینی آدھ کلو ،بالائی ایک پاو ، سبز الائچی چند عدد ،کیوڑا ایک بڑا چمچ ،پستہ آدھی چھٹانک
ترکیب : چاول صاف کر کے چن کر دو گھنٹے تک بھگوئے رکھیں ۔ پھر پانی سے نکال کر نچوڑیں اور باریک پیس لیں پتیلے میں دودھ ڈال کر آگ پر رکھیں ۔ جوش آجائے تو پسے ہوئے چاول ،پھینٹی ہوئی بالائی ،الائچی کے پسے ہوئے بادام اور چینی ڈال دیں آگ مدہم مدہم ہو چمچ چلاتے رہیں۔ چاول اور بادام حل ہوجائیں ،شیرہ گاڑھا ہوجائے اور دودھ جوش کھاتے کھاتے تین پاو کے قریب رہ جائے اور کھیر کی شکل بننے لگے تو کیوڑا ڈال دیں ۔ تھوڑی دیر دم پر رکھیں ۔ کھیر کو طباق میں الٹ لیں ،ورق لگائیں پستے کی ہوائیاں چھڑکیں اور من چاہے تو کسی موسمی پھل کے قتلے بھی رکھ لیں ۔

فاسٹ فوڈ کا زیادہ استعمال بچوں کی صحت کیلئے خطرہ
بچے ہلکی پھلکی بھوک میں جنک فوڈز کھانا پسند کرتے ہیں اور پورا دن صحت بخش غذاوں کے بجائے صرف جنک فوڈز سے ہی اپنی غذائی ضرورتوں کو پورا کرتے ہیں ۔ حالیہ تحقیق کے مطابق جنک فوڈز کا زیادہ استعمال صرف موٹاپے کا باعث ہی نہیں بنتا بلکہ بچوں میں شوگر کا خدشہ بھی بڑھا سکتا ہے ۔ جنک فوڈ کا زیادہ استعمال بچوں میں وزن بڑھاتا ہے اور پھر کم عمری میں ہی یہ بچے دیابطیس سمیت کئی بیماریوں میں مبتلا ہوسکتے ہیں ۔ اگر بچہ باہر کی چیزیں زیادہ پسند کرتا ہے تو وہ چیزیں ایک الگ طریقے سے گھر میں ہی تیار کرلیں ۔ جیسے سینڈوچ وغیرہ بچے ان چیزوں کے کافی شوقین ہوتے ہیں جنہیں آپ ذرا سی محنت سے گھر میں ہی تیار کرسکتی ہیں ۔ بچوں کو باہر کے کھانے کی عادت نہ ڈالیں ۔ بچے کی صحت اور اس کی غذائی عادات کا خیال رکھنا آپ کی ذمہ داری ہے ۔