داغدار وزراء کو نہیں ہٹایا گیابی جے پی

نئی دہلی ۔ 12 ۔ جولائی (پی ٹی آئی) بی جے پی نے داغدار وزراء جیسے پی چدمبرم اور کپل سبل کو کابینی رد و بدل کے دوران نہ ہٹانے پر وزیراعظم منموہن سنگھ کو شدید تنقیدوں کا نشانہ بنایا۔ لوک سبھا میں قائد اپوزیشن سشما سوراج نے ٹوئیٹر پر لکھا کہ عام طور پر کابینی رد و بدل وزراء کی کارکردگی کا تجزیہ اور ریاستوں کے مابین عدم توازن کو دور کرنے کے علاوہ اتحادی جماعتوں کی موثر نمائندگی کے لئے کیا جاتا ہے لیکن منموہن سنگھ نے بناء کچھ سوچے سمجھے یہ توسیع اور رد و بدل کیا۔ انہوں نے کہا کہ کپل سبل کو کابینہ سے برطرف کرنے کی بجائے وزیراعظم نے انہیں ٹیلیکام اور فروغ انسانی وسائل کی دہری ذمہ داری تفویض کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت فروغ انسانی وسائل اور ٹیلیکام دونوں بھی انتہائی اہم شعبے ہیں۔ وزیراعظم نے ان دونوں کی اہمیت کو گھٹادیا اور جس عہدہ پر کپل سبل کو عارضی طور پر برقرار رکھا گیا تھا ‘ وہی عہدہ اب مستقل کردیا گیا ہے۔ بی جے پی ترجمان راجیو پرتاپ روڈی نے کابینی رد و بدل کو سعی لا حاصل قرار دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم قوم کا اعتماد بحال کرنے اور یو پی اے حکومت کے تعلق سے پائی جانے والی تاریک تصویر کو دور کرنے میں ناکام رہے۔
کابینی رد و بدل’’ کھوکھو‘‘کے مماثل: دیشمکھ
تھانے ۔ 12 ۔جولائی (پی ٹی آئی) مرکزی وزیر ولاس راؤ دیشمکھ نے جنہیں دیہی ترقیات سے ہٹاکر سائنس و ٹکنالوجی کا قلمدان دیا گیا ہے‘ کابینی رد و بدل کو ’’کھو کھو‘‘ گیم کے مماثل قرار دیا۔ اخباری نمائندوں نے جب ان سے سوال کیا کہ کیا آج کا کابینی رد و بدل مقبول عام گیم کرکٹ میچ کی طرح ہے تو انہوں نے فوری جواب دیا نہیں یہ ’’ کھو کھو‘‘ کی طرح ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی کابینہ میں جگہ حاصل کرنا خود ایک ترقی ہے‘ اس کے بعد تنزل کا سوال ہی کہاں پیدا ہوتا ہے ؟ منسٹر آف اسٹیٹ کا عہدہ حاصل کرنے پر اسے تنزل سمجھا جاتا ہے۔
صدرجمہوریہ نے 7 مرکزی وزراء کے استعفے قبول کرلئے
نئی دہلی۔ 12 جولائی (پی ٹی آئی) صدرجمہوریہ پرتبھا پاٹل نے آج سات مرکزی وزراء بشمول ڈی ایم کے کے دیاندھی مارن اور کانگریس کے مرلی دیورا کے استعفے مرکزی مجلس وزراء سے وزیراعظم کی سفارش پر قبول کرلئے۔ وزیراعظم نے وزیر ٹیکسٹائلس نے دیاندھی مارن، کارپوریٹ اُمور مرلی دیورا، فروغ شمال مشرقی علاقہ ڈی آر ہندیق، اعداد و شمار و پروگرام عمل آوری ڈاکٹر ایم ایس گل، قبائیلی اُمور کانتی لال بھوریا، وزیر مملکت برائے بھاری و سرکاری صنعتیں کے سائی پرتاپ اور وزیر مملکت برائے زراعت و تحفظ اغذیہ صنعتیں ارون ایس یادو کے استعفے قبول کرنے کی سفارش کی تھی۔ راشٹرپتی بھون سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ صدرجمہوریہ ہند نے وزیراعظم کی سفارش پر مجلس وزراء سے فوری اثر کے ساتھ مندرجہ بالا وزراء کے استعفے قبول کرلئے ہیں۔