داغدار مرکزی وزرا کیخلاف کارروائی سے گریز مرکز کی ہٹ دھرمی

حیدرآباد ۔ 25 ۔ جون : ( سیاست ڈاٹ کام ) : بہوجن سماج پارٹی کی سربراہ مایاوتی نے آج بتایا کہ این ڈی اے حکومت کی یہ ہٹ دھرمی ہے کہ ایک بھی وزیر کابینہ سے استعفیٰ نہیں دے گا ۔ جس کے باعث مرکز کا متکبرانہ اور تحکمانہ رویہ بے نقاب ہوگیا ہے ۔ انہوں نے ایک صحافتی بیان میں کہا کہ نریندر مودی حکومت کی ہٹ دھرمی نہ صرف افسوس ناک ہے بلکہ بدبختانہ بھی ہے ۔ مرکزی حکومت نے کل کانگریس کے اس مطالبہ کو مسترد کردیا تھا کہ للت گیٹ اور جعلی ڈگری تنازعہ میں ماخوذ مرکزی وزراء سشما سوراج اور سمرتی ایرانی استعفیٰ دیں ۔ اور کہا کہ ہمارے وزراء ایسا کام نہیں کرتے جیسا کہ یو پی اے حکومت میں کیا گیا تھا ۔ وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے وزراء ہرگز استعفیٰ نہیں دیں گے ۔ یہ کانگریس حکومت نہیں بلکہ این ڈی اے حکومت ہے ۔ جس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے بی ایس پی سربراہ مایاوتی نے کہا کہ سابق آئی پی ایل کمشنر للت مودی کو سوراج اور وسندھرا راجے کی اعانت کے معاملہ پر مرکز کے موقف سے بی جے پی کی زیر قیادت حکومت بے نقاب ہوگئی ہے ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی اور نریندر مودی حکومت مدافعتی موقف میں آگے ہیں کیوں کہ وہ للت گیٹ متنازعہ میں پھنس گئے ہیں اور وہ غلطی کا اعتراف کرتے ہوئے مناسب قانونی چارہ جوئی پر آمادہ نہیں ہیں۔ یہ عذر پیش کرنے پر کہ انسانی بنیادوں پر للت مودی کو مدد کی گئی تھی ۔

انتہائی کمزور منطق سے تعبیر کرتے ہوئے بی ایس پی سربراہ نے کہا کہ وہ عوام کو طمانیت بخش جواب دینے سے قاصر ہے کہ وزیر خارجہ سشما سوراج نے ملک کے مفادات کو نظر انداز کرتے ہوئے للت مودی کی اعانت کیوں کی تھی ۔ انہوں نے ایک اور وزیر سمرتی ایرانی کی جعلی ڈگری کے تنازعہ پر وزیر اعظم نریندر مودی کی خاموشی پر سوال اٹھایا اور مطالبہ کیا کہ مرکزی وزیر کے خلاف بھی سخت گیر کارروائی کی جائے جس طرح دہلی کے وزیر قانون کے خلاف کی گئی ہے ۔۔