داعش کا حامی سری لنکا کا شہری شام میں ہلاک

ابوبکر بغدادی کی سرگرمیوں پر مسلم کونسل کی تنقید
کولمبو ۔ 21 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) سری لنکا کا ایک 37 سالہ شخص جس نے شرعی قانون میں پاکستان کی درسگاہ سے گریجویشن کیا تھا، عرب جمہوریہ شام میں خوفناک دہشت گرد تنظیم اسلامک اسٹیٹ (آئی ایس) کیلئے لڑتا ہوا ہلاک ہوگیا جس کے بعد حکام نے یہ پتہ چلانے کیلئے تحقیقات کا آغاز کردیا کہ آیا وہ سری لنکا کا شہر ہی تھا۔ ابوشرائیا سیلانی جو 6 بچوں کا باپ تھا، سری لنکا کے وسطی ٹاؤن کلے ویلا میں ’’کراٹے انسٹرکٹر‘‘ بھی تھا۔ وہ اس ٹاؤن کے ایک خانگی دینی مدرسہ کا پرنسپل بھی رہا۔ بعدازاں کانڈی ٹاؤن کو منتقل ہوگیا تھا۔ باور کیا جاتا ہیکہ ابوشرائیا شام میں فضائی حملوں میں ہلاک ہوا ہے۔ اس نے ابتدائی تعلیم کے بعد حدیث پر تعلیم حاصل کی تھی۔ بعدازاں پاکستانی بین الاقوامی اسلامی درسگاہ سے شرعی قانون پر وکیل کی ڈگری حاصل کی تھی۔ اس دوران سری لنکا کی مسلم کونسل نے شام میں اسلامک اسٹیٹ کیلئے لڑتے ہوئے سری لنکا کے شہری کی ہلاکت پر منظرعام پر آنے والی میڈیا رپورٹس پر افسوس کا اظہار کیا۔ مسلم کونسل نے سری لنکا کے صدر مائیتری پالاسری سینا کے نام روانہ کردہ اپنے مکتوب میں کہا کہ خلافت یا دولت اسلامیہ کا دعویٰ کرنے والے انتہاء پسندوں سے اسلام کو خطرہ لاحق ہے اور یہ انتہاء پسند گروپ شرعی اور انسانی قوانین کی خلاف ورزی کررہا ہے۔ سری لنکا کے مسلمانوں نے بھی دنیا بھر کے دیگر مسلمانوں کے ساتھ اسلامک اسٹیٹ اور اس کے سربراہ ابوبکر بغدادی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وہ اسلامی اصولوں کی پابندی میں ناکام ہوگئے ہیں۔ ان کی سرگرمیاں اسلام دشمن اور انسانیت دشمن ہیں۔