نئی دہلی 29 مئی ( سیاست ڈاٹ کام ) اہم مسائل پر تیزی سے توجہ دیتے ہوئے وزیر داخلہ مسٹر راج ناتھ سنگھ وزارت داخلہ کے عہدیداروں سے کہا کہ داخلی سلامتی پر بہتر منصوبے پیش کریں اور مرکز و ریاستوں کے مابین روابط کو بہتر بنائیں۔ اپنی وزارت کو قابل عمل منصوبہ تیار کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ یہ منصوبے پڑوسی ممالک کے ساتھ ہندوستان کی سرحدات کے تنازعات کو قومی مفاد کے بغیر حل کرنے کی پالیسی پر مبنی ہونے چاہئیں۔ ان منصوبوں سے قومی مفادات کو نقصان نہیں ہونا چاہئے ۔سرکاری ذرائع نے یہ بات بتائی ۔ مسٹر راج ناتھ سنگھ نے وزارت داخلہ کے سینئر عہدیداروں کے ساتھ تین گھنٹے طویل اجلاس منعقد کیا ۔ اجلاس میں انہوں نے کہا کہ داخلی سلامتی ان کی اولین ترجیح ہے اور عہدیداروں کو چاہئے کہ وہ اس معاملے میں تخلیقی صلاحیتوں کے ساتھ کام کریں۔ کہا گیا ہے کہ وزارت داخلہ کے اہم شعبہ جات داخلی سلامتی ‘ نکسلائیٹ مینجمنٹ ‘ مرکز ۔ ریاست تعلقات ‘ شمال مشرق اور جموں و کشمیر کو انہوں نے ہدایت دی ہے کہ وہ آئندہ چند دنوں میں کچھ ایسے منصوبے تیار کریں جن کے نتیجہ میں داخلی سلامتی کی صورتحال کو بہتر بنایا جاسکے ۔
راج ناتھ سنگھ نے وزارت داخلہ کی ذمہ داری آج حاصل کی ۔ انہوں نے عہدیداروں کے ساتھ تعارفی اجلاس منعقد کیا ۔ اجلاس میں انہوں نے عہدیداروں سے کہا کہ وہ اپنے اپنے شعبہ جات کے تعلق سے شخصی تفصیلات فراہم کریں۔ راج ناتھ سنگھ نے عہدیداروں سے کہا کہ وہ انہیں بین وزارتی تعاون و اشتراک کو یقینی بنانے ان کے رول کے تعلق سے وقاف کروائیں۔ اس کے علاوہ فنڈز کے حصول کیلئے وہ کیا کرسکتے ہیں اور مرکز ۔ ریاست تعلقات کو بہتر بنانے میں ان کا رول کیا ہوسکتا ہے اس سے بھی انہیں واقف کروایا جائے ۔ عہدیداروں نے مسٹر راج ناتھ سنگھ کو بین الاقوامی سرحد پر ہونے والے مسائل جیسے بنگلہ دیش سے در اندازی اور سرکریک کے تعلق سے پاکستان کے ساتھ تنازعہ سے واقف کروایا اور یہ تجاویز پیش کیں کہ انہیں کس طرح سے حل کیا جاسکتا ہے ۔ آج کے اجلاس میں یو پی اے حکومت کے پیش کردہ منصوبہ متنازعہ قومی انسداد دہشت گردی مرکز کے قیام اور فرقہ وارانہ تشدد بل کو قانون کی شکل دینے جیسے مسائل کا ٖکوئی تذکرہ نہیں کیا گیا ۔ بی جے پی نے پارلیمنٹ میں اور پارلیمنٹ کے باہر ان دونوں تجاویز کی شدت سے مخالفت کی تھی۔