کوتہ پلی میں عوام کا احتجاج ، پولیس بے بس
گمبھی راؤ پیٹ۔ 8 مارچ (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) خون کا بدلہ خون، جان کا بدلہ جان جیسے الفاظ کو استعمال کرتے ہوئے گمبھی راؤ پیٹ کے موقع پر کوتہ پلی کے عوام نے اپنے چہیتے قائد و ٹی آر ایس لیڈر بی دیویا کے قاتل کو سزا دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاجی مظاہرہ کیا جس کے آگے کچھ وقت کیلئے پولیس بھی بے بس ہوگئی اور نعش کو پوسٹ مارٹم کیلئے لے جانے میں رکاوٹ پیدا ہوگئی تھی۔ تفصیلات کے مطابق کل شام کے اوقات کوتہ پلی کے ٹی آر ایس لیڈر بی دیویا جوکہ ایم پی ٹی سی رکن کوتہ پلی چندرا کلا کے شوہر بتائے گئے ہیں، اسی موضع کے ایک نوجوان سندیپ ریڈی ولد سرینواس ریڈی نے اچانک تیز دھاری والے ہتھیار سے دیویا پر حملہ کرتے ہوئے جسم پر گہرے زخم پہونچائے جس کی وجہ سے دیویا (45 سال) زخموں کی تاب نہ لاکر مقام واردات پر ہی دم توڑ دیا۔ موضع کوتہ پلی کے بعض افراد نے بتایا کہ سرینواس ریڈی جوکہ فیلڈ اسٹیٹ کے طور پر خدمات انجام دے رہا تھا، دیویا اور سرینواس ریڈی کے درمیان کسی ضروری معاملے کو لے کر خصومت چل رہی تھی۔ شبہ کیا جاتا ہے کہ اس معاملے کو لے کر سرینواس ریڈی کا لڑکا سندیپ ریڈی دیویا پر حملہ کرتے ہوئے موت کے گھاٹ اتار دیا۔ واقعہ کے سبب کوتہ پلی میں عوام کے درمیان خوف کا ماحول دیکھا گیا جبکہ متوفی کے افراد خاندان اور دیگر افراد نے قاتل کے معاملے کو لے کر انصاف کا مطالبہ کرتے ہوئے پولیس پر الجھ گئے اور برہمی کی حالت میں قاتل سندیپ کمار کے مکان کو آگ لگانے کی بھی پولیس کو دھمکی دی جس کی وجہ پولیس نے چند ملازمین کو سرینواس ریڈی کے مکان پر تعینات کردیا جبکہ واقعہ کے فوراً بعد سرینواس ریڈی اپنے مکان کو مقفل کرتے ہوئے نامعلوم مقام منتقل ہوگیا۔ بعدازاں پولیس کی کامیاب کوشش پر دیویا کی نعش کو پوسٹ مارٹم کیلئے سرسلہ روانہ کیا گیا اور آخری رسومات کے دوران کوئی بھی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آنے پر سرکل انسپکٹر یلاریڈی ، ، ٹی رویندر نے پولیس جمعیت کو موضع کوتہ پلی طلب کرتے ہوئے بندوبست کیا گیا، اس کے باوجود بھی موضع کوتہ پلی میں تجسس کا ماحول دیکھا جارہا تھاجو کسی بھی وقت تشدد کی راہ اختیار کرسکتا ہے۔