خوش حال زندگی

ہنسنا قدرت کی دی ہوئی چند نعمتوں میں سے ایک ہے۔ ہنسی کا صحت پر بہت ہی حیران کن اثر پڑتا ہے۔ دل کھول کر ہنسنے کے بعد ہم کچھ تازگی محسوس کرتے ہیں اور ہمیں کچھ اندرونی طور پر خوشی محسوس ہوتی ہے۔ ہنسنے سے قدرتی طور پر جسمانی ورزش اور خون کی صفائی ہوتی ہے۔ اکثر بڑی عمر کے لوگ ہنسنا کم کردیتے ہیں کیونکہ اس عمر میں انسان اکثر پریشانیوں میں مبتلا رہتے ہیں۔ مگر زیادہ ہنستے رہنا اس عمر میں بہت ضروری ہے۔ اس عمر میں ورزش ہو نہیں پاتی۔ زیادہ ہنستے رہنے سے چہرہ، سینہ اورشکم کے عضلات کی ورزش ہوتی ہے، جس کی وجہ سے صحت برقرار رہتی ہے۔ مسکراتے رہنے سے ہر قسم کے انسانی تعلقات بہتر بنا سکتے ہیں۔

خوشحال زندگی کے لئے ضروری ہے کہ انسان ہر وقت خوش رہے اوریہ محسوس ہو کہ وہ خوش ہے۔ یہ خوشی اور مسرت تندرستی سے حاصل ہوتی ہے اور تندرستی خوش رہنے سے حاصل ہوتی ہے۔ یہ خوشی اور تندرستی ایک دوسرے سے تعلق رکھتے ہیں۔ دل کھول کر ہنسنا ایک بہترین ورزش ہے۔ اس کی بدولت غذا، اچھی طرح ہضم ہوتی ہے ۔ ہنسنے سے شش ’دل، جگر اور معدہ کو براہ راست فائدہ پہنچتا ہے۔ ذہنی اور جسمانی تناؤ ختم ہوجاتا ہے، راحت حاصل ہوتی ہے اور تھکی ہوئی قوتیں بحال ہوجاتی ہیںجس کے باعث تھکا ہوا انسان رغبت کے ساتھ اپنا کام انجام دینے کے قابل ہوجاتا ہے۔
جب ہم بہت زور سے ہنستے ہیں تو ہم اپنی سانس کے ساتھ بہت سی ہوا کو خارج کرتے ہیں۔ جس کی وجہ سے شش یا ریہ Lungs ہوا سے خالی ہوجاتے ہیں اور پھر زور سے ہانپتے ہیں تو زیادہ مقدار میں تازہ ہوا اندر جاتی ہے جس سے خون صاف ہوجاتاہے۔ اور دل و دماغ بالکل تندرست اور صحت مند رہتا ہے۔ ریہ جو کہ اک دم خالی ہونے اور بھرنے سے اچھی ورزش ہوتی ہے۔ اس طرح اکثر سانس لمبی اور دھیرے لینے سے بھی پھیپھڑوں کی ورزش ہوتی ہے۔ عضلات شکم Abdominal Muscles میں Diaphragm ایک پردہ جو ریہ اور شکم کو علحدہ کرتا ہے۔ ہنستے رہنے سے اوپر اور نیچے حرکت کرتا ہے اس سے بھی ریہ اور شکم کے عضلات میں ورزش ہوتی ہے۔
ہنسنے کے دوران چہرہ سرخ، آنکھوں میں آنسو ابھر آتے ہیں۔ بعض اوقات پسینہ آتا ہے، یہ تمام علامتیں یہ ظاہر کرتی ہیں کہ ہنسنے سے خون کا دوران تیز ہوجاتا ہے جس کی وجہ سے جسم کی غلاظت خارج ہوتی رہتی ہے۔
ہنسنے سے ریہ کے امراض اور دل کے امراض نہیں ہوتے۔ بچوں کے لئے ہنسنا تو ان کی اعلیٰ صحت کا یقینی پہلو ہے۔ بچوں کو صحت مند اور تندرست بنائے رکھنے کیلئے کھلکھلا کر ہنسنا ضروری ہے۔
ہنستے رہنے سے چہرے پرچمک آتی ہے اور چہرہ خوبصورت دکھائی دیتا ہے۔ ایک تندرست بچہ پیدا ہونے کے بعد دسویں دن مسکرانے لگتا ہے۔ ایک ماہ کے بعد ہنسنے لگتا ہے۔ 4-3 ماہ کے بعد بچہ آواز کے ساتھ ہنسنے لگتا ہے۔ بچوں کیلئے ہنسنا ایک قدرتی ٹانک ہے۔ انسان کو چاہئے کہ کسی بھی قسم کی پریشانی سے گھرا ہوا ہو مگر کچھ دیر کیلئے جی بھر کر وہ ہنس لے تو اس کا نہ صرف ذہنی تناؤ دور ہوگا بلکہ دل اور جسم کی صحت بھی ٹھیک رہے گی۔