اسلام آباد ۔ 3 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) افغان سرحد سے ملحقہ پاکستان کے قبائلی علاقے کرم ایجنسی کے مرکزی شہر پاڑا چنار کی ایک مصروف طوری مارکیٹ میں 23 جون کو افطاری سے قبل خریداری کرنے والے شیعہ برادری کے افراد کو چند منٹوں کے وقفے سے ہونے والے دو بم دھماکوں سے نشانہ بنایا گیا، جس میں 70 سے زائد افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے تھے۔ان بم دھماکوں کے بعد سوشل میڈیا پر چلنے والی مہم کے تناظر میں فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ اور وزیر داخلہ چوہدری نثار نے اپنے اپنے بیانات میں کہا تھا کہ پاڑا چنار میں ’’بم دھماکوں کو ملک دشمن عناصر دانستہ طور پر فرقہ وارانہ اور لسانی رنگ دے رہے ہیں‘‘۔اِسی سلسلے میں، ملک میں تفرقہ بازی، انتشار، نفرت و دشمنی کو ہوا دینے کی کوششوں کے خاتمے کے لیے وزیر اعظم نواز شریف کی ہدایت پر پیر کو وفاقی وزارت برائے مذہبی اْمور کے زیر انتظام قومی علما و مشائخ کونسل کا خصوصی اجلاس منعقد ہوا۔