خواجہ بندہ نواز ؒ یونیورسٹی کے قیام کی منظوری

چانسلر یونیورسٹی ڈاکٹر سید شاہ گیسو دراز حسینی اور وائس چانسلر ایم اے پٹھان کی گلبرگہ میں پریس کانفرنس

گلبرگہ ۔30اگسٹ: (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز): حکومت کرناٹک نے گلبرگہ میں خواجہ بندہ نواز ؒ یونیورسٹی کے قیام کے لئے خواجہ ایجوکیشن سوسائٹی کی جانب سے پیش کردہ درخواست پر غور کرتے ہوئے اور یونیورسٹی کے قیام کے لئے تمام شرائط کی تکمیل ہونے کے بعد اس خود مختار یونیورسٹی کے قیام کی منظوری دے دی ہے۔ حکومت کرناٹک نے خواجہ بندہ نواز یونیورسٹی کے قیام کی اجازت سے متعلق گزٹ نوٹیفکیشن 23اگست 2018کو جاری کیاہے۔ علاقہ حیدر آبادکرناٹک، ریاست ٔ کرناٹک اور ہندوستان کی مختلف ریاستوں سے تعلق رکھنے والے طلبا و طالبات کے لئے یہ مسرت بخش اعلان حضرت ڈاکٹر سید شاہ گیسو دراز خسرو حسینی سجادہ نشین درگاہ حضرت خواجہ بندہ نوازؒ و چانسلر خواجہ بندہ نوازؒ یونیورسٹی نے جمعرات کے دن خواجہ ایجوکیشن سوسائیٹی ، گلبرگہ سے متصل ایڈمنسٹریٹیو بلاک اجلاس ہال ، خواجہ بندہ نواز یونیورسٹی کیامپس متصل گرلس ہاسٹل بلڈنگ میں ایک پر ہجوم صحافتی کانفرینس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ حضرت سید شاہ گیسو دراز خسرو حسینی نے کہا کہ چوںکہ حضرت خواجہ بندہ نواز ؒیونیورسٹی کے قیام کی اجازت ملنے کے معاملہ میں کسی قدر تاخیر ہوئی ہے لہٰذا اس سال یونیورسٹی کی جانب سے چند ایک نصاب شروع کئے جائیں گے جب کہ آئیندہ سال سے یونیورسٹی زیادہ سے زیادہ نصاب شروع کرے گی ۔ انھوں نے کہا کہ حضرت خواجہ بندہ نوازؒ یونیورسٹی کے قیام سے علاقہ حیدر آباد کرناٹک سے تعلق رکھنے والے اضلاع کے طلبا و طالبات کو انھیں دستور ہند کی ترمیمی دفعۂ371J کے تحت فراہم کردہ مراعات کے سبب مختلف نصابوں میں زیادہ سے زیادہ داخلے مل سکیں گے۔ انھوں نے بتایا کہ خواجہ بندہ نواز ؒیونیورسٹی کا کیمپس 37ایکڑ اراضی پر مشتمل ہے جو کہ مطلوبہ شرط 24ایکڑ سے کافی زیادہ ہے۔ چوںکہ یہ یونیورسٹی قلب شہر میں واقع ہے اسی لئے اس میں جگہ کی موزونیت اور معیاری تعلیم کے لحاظ سے زیادہ سے زیادہ اور بہت بڑی تعداد میںطلبا و طالبات کے داخلوں کی توقع ہے۔ اس سال سے اس یونیورسٹی میں چند نئے نصابوں کے ساتھ چند پوسٹ گریجویٹ کورسیس بھی شروع کئے جائیں گے ۔ اس کے علاوہ آئیندہ پانچ برسوںکے دوران کئی ایک ڈگری و ڈپلوما کورسیس بھی شروع کئے جائیں گئے ۔ پروفیسرعبدالجلیل خان ایم پٹھان وائس چانسلر خواجہ بندہ نواز ؒ یونیورسٹی نے کہا کہ خواجہ بندہ نواز یونیورسٹی کے پہلے چانسلر حضرت ڈاکٹرسید شاہ گیسو دراز خسرو حسینی صاحب ہیں ۔ وہ اس یونیورٹی کے حیاتی چانسلر ہیں۔ حضرت سید شاہ علی الحسینی خلف اکبر و جانشین سجادہ درگاہ بندہ نواز ؒیونیورسٹی کے پرو چانسلر ہیں جب کہ ڈاکٹر ویرپاکشیا پرو وائس چانسلر ہیں ۔ انھوں نے کہا کہ یونیورسٹی کے مختلف نصابوںمیں داخلے یونیورسٹی گرانٹس کمیشن کے رہنمایانہ خطوط کے مطابق کئے جائیں گے۔ اس سال ہم ایک یا دو نصاب شروع کریں گے اور آئیندہ سال سے کئی ایک نصاب شروع کئے جائیں گے۔ خواجہ بندہ نواز یونیورسٹی جاب اورینٹیڈ ٹریننگ کورسیس بھی شروع کرے گی ۔ یونیورسٹی کے تحت ایسے نصاب بھی شروع کئے جائیں گے جنکی تکمیل کے فوری بعدطلبا کو روزگار مل سکے۔ صحافتی کانفرنس میں جب وائیس چانسل مسٹر پٹھان سے کہا گیا کہ تقریبا 33انجنئیرنگ کالجوں میں داخلے صفر کے برابر ہیں تو ایسے حالات میں خواجہ بندہ نواز یونیورسٹی کے انجنیئرینگ کالج کا کیا حال ہوگا تو اس کے جواب میں مسٹر پٹھان نے کہا کہ ہماری بہتر اور معیاری تعلیم کے سبب خواجہ بندہ نواز کالج آف انجنئیرنگ میںنصف سے زیادہ داخلے مکمل ہوچکے ہیں اور مزید داخلے تیزی سے جاری ہیں ۔اس موقع پر حضرت سید شاہ گیسو دراز خسرو حسینی نے بھی کہا کہ خواجہ ایجوکیشن سوسائیٹی کے تحت چلائے جانے والے تعلیمی اداروں میں ہمیشہ ہی سے معیار تعلیم کو ترجیح دی جاتی ہے جس کے سبب یہاں کے تعلیمی اداروں میں زیادہ سے زیادہ داخلے ہوتے ہیں ۔ مسٹر ایم اے پٹھان نے بتایا کہ چانسلر صاحب کی قیادت میں خواجہ بندہ نواز یونیورسٹی کی اڈوائیزری کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے۔ یونیورسٹی CBSC پر چلے گی اور یہاں ہر معاملہ کو ڈیجیٹلائیزڈ کیا جائے گا۔ مسٹر پٹھان نے بتایأا کہ خواجہ ایجوکیشن سوسائیٹی کے تحت اس وقت 24تعلیمی ادارے کام کررہے ہیں جن میں و20ہزار سے زیادہ طلبا و طالبات تعلیم پارہے ہیں ۔ سوسائیٹی کے تحت 2ہزار سے زیادہ اساتذہ خدمات انجام دے رہے ہیں ۔پروفیسر پٹھان نے کہا کہ آئیندہ سال سے خواجہ بندہ نواز میڈیکل کالج کا الحاق راجیو گاندھی یونیورسٹی سے ختم ہوجائیگا اور یہ کالج خواجہ بندہ نواز ؒ یونیورسٹی سے ملحق ہو جائے گا۔ اسی طرح خواجہ بندہ نواز کالج آف انجنئیرنگ کا الحاق بھی آئیدہ سال سے خواجہ بندہ نواز یونیورسٹی سے ہی ہوجائیگا۔ خواجہ بندہ نواز میڈیکل کالج اور خواجہ بندہ نواز ؒ انجنئیرنگ کالج کے آئیندہ سال سے ہونے والے داخلے خواجہ بندہ نواز یونیورسٹی کے تحت رہیں گے ۔ خواجہ بندہ نواز یونیورسٹی کی مشاورتی کمیٹی میں پروفیسرپی ایس شنکر، ڈاکٹر راجہ ، ویر پاکشیا، پروفیسر مصطفی شریف اور جناب محمد جمال وغیرہ شامل ہیں ۔ حضرت سید شاہ علی الحسینی پرو چانسلر خواجہ بندہ نواز ؒ یونیورسٹی نے کہا کہ عالمی سطح پر جو ممتاز زجامعات ہیں وہاں کے رائج نصاب اور طریقہ تدریس کے علاوہ ہندوستانی جامعات کے طریقہ تدریس کو بھی پیش نظر رکھ کر خواجہ بندہ نواز یونیورسٹی میںجدید ترین طریقہ تدریس اختیار کیا جائے گا۔ پرو وائس چانسلر مسٹر ویر پاکشیا نے بھی خطاب کیا ۔ حضرت سید شاہ گیسو دراز خسرو حسینی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ بہت جلد خواجہ بندہ نواز ؒ یونیورسٹی کی افتتاحی تقریب کا اعلان کیا جائیگا۔