سنگاریڈی یکم فبروری (راست) عورت اسلام کی نگاہ میں ایک عظیم نعمت اور قیمتی جوہر ہے، جس طرح اعلی اور قیمتی سامان کو پورے اہتمام و احتیاط کے ساتھ محفوظ مقامات پرر کھا جاتا ہے تا کہ وہ خراب اور ضائع نہ ہوجائے اسی طرح عورت بھی قیمتی جوہر ہے اسی لئے اسلام نے اسے چھپانے اور لوگوں کی آنکھوں سے اوجھل رکھنے کا حکم دیا ہے اور اس کے پوشیدہ رکھنے کا بہترین سامان پردہ قرار دیا ہے تا کہ وہ لوگوں کی بدنگاہی سے بچی رہے اور ان کی ہوس کا شکار نہ ہو، جو خواتین اس کا اہتمام نہیں کرتیں اور بے لباس ہوکر غیر محرموں کے سامنے اپنے حسن کا مظاہرہ کرتی ہیں ان کے متعلق اللہ کے رسول اللہ ﷺ نے فرمایاکہ ایسی عورتیں جنت کی خوشبو کو نہیں سونگھے گی ان خیالات کا اظہار سنگاریڈی تالا پلی قیام گاہ محمد عبدالمجید میں جامعۃ المومنات کی دو یومی ریاستی خواتین کانفرنس کے ضمن میں تعارفی اجتماع برائے خواتین میںڈاکٹر مفتیہ حافظہ رضوانہ زرین پرنسپل و شیخ الحدیث جامعۃ المومنات نے کیا۔ اجتماع کا آغاز مفتیہ حافظہ سمیر ہ خاتون کی قرات، قاریہ ناز محمدی کی نعت شریف سے ہوا۔ سلسلہ خطاب کو جاری رکھتے ہوئے محترمہ رضوانہ زرین نے کہا کہ اسلام نے پردہ کو خاص اہمیت دی ہے اور بڑی سختی سے اس کو اپنانے کی تائید کی ہے اس نے عورتوں کو حکم دیا ہے کہ پردہ کا خاص اہتمام کریں۔ بلا ضرورت بازاروں ہوٹلوں ،شاہراہوں اور گذرگاہوں کی سیر نہ کریں۔ حضرت عائشہؓ سے مروی ہے وہ فرمایا کرتی تھیں کہ اللہ تعالی ہجرت کرنے والی عورتوں پر رحم کرے،
اللہ تعالی نے جب پردہ کا حکم دیا تو انہوں نے اپنا موٹا اور دبیز کپڑا پھاڑ کر اوڑھنی بنالیا۔ اسلام میں پردہ کا جو قانون ہے وہ آج کل کے تناظر میں دیکھا جائے تو یہ مشاہدہ ہوتا ہے کہ جو خواتین بھی اس کا اہتمام کرتی ہیں اور اپنے آپ کو چھپائے رکھتی ہیں ان کی عفت و عصمت محفوظ رہتی ہے وہ مردوں کی ہوس کا شکار نہیںہوتیں اور ان کی طرف کسی کی غلط نگاہیں نہیں اٹھیں لیکن عورتیں اس حکم کی خلاف ورزی کرتی ہیں اور اپنے کو بے لباس کر کے لوگوں کے سامنے اپنے حسن کا مظاہرہ کرتی ہیں وہ ان کی جال میں پھنس جاتی ہیں اور جس سے عصمت و عفت پر دھبہ آتا ہے۔معلمہ جامعۃ المومنات حیدرآباد نے کہا کہ ٹی وی انٹر نیٹ میں کم فائدہ زیادہ نقصان ہے لڑکیوں کو اس سے روکنا ضروری ہے ٹی وی اور انٹر نیٹ کا استعمال کرتے ہوئے لڑکیاں مغربی تہذیب کا شکار ہورہی ہیں والدین کی ذمہ داری ہے کہ لڑکیوں کے نقل و حرکت پر نظر رکھیں ۔ مفتیہ غوثیہ شاہد معلمہ جامعۃ المومنات نے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ علم دین ایک لازوال نعمت ہے اللہ تعالی جس شخص کے ساتھ بھلائی کا ارادہ کرے اسے دین کی سمجھ عطا کرتا ہے موجودہ زمانہ حصول علم دین کے باوجود عمل سے بیزار اس لئے نظر آرہی ہے کہ علم قلب میں نہیں اتر رہا ہے۔ دعا و سلام پر اجتماع اختتام کو پہنچا ۔