نئی دہلی۔2 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) آسٹریلیا کی خاتون بگ بیش کرکٹ لیگ اور خواتین کرکٹ سوپر لیگ لندن کی طرز پر ہندستان میں پہلی خاتون کرکٹ لیگ کو آٹھ مارچ کو خواتین کے عالمی دن کے موقع پر متعارف کیا جائے گا۔ہندوستان کی پہلی خاتون کرکٹ لیگ اور خواتین کرکٹرز کو ملک میں یکساں مواقع دینے اور مرد کرکٹرس کے ہم منصب لانے کی کوشش ہے۔ہندستانی کرکٹ میں ویراٹ کوہلی، مہندر سنگھ دھونی یا سچن تنڈولکر کے نام سب کی زبان پر رہتے ہیں لیکن اگر خاتون کرکٹر کے بارے میں پوچھا جائے تو ایک آدھ نام ہی کسی کو یاد آئے گا جبکہ ہندستانی خاتون ٹیم کی تشکیل کو اب تین دہوں سے زیادہ وقت گزر چکا ہے۔خواتین کرکٹ لیگ کے بانی پارل جین نے کہاکہ یہ اہم ہے کہ نوجوان لڑکیاں کرکٹ میں سب سے اونچی سطح پر کھیلنے کا عملی اختیار حاصل کر سکیں۔ہمیں امید ہے کہ یہ ٹورنمنٹ بھی انڈین پریمیئر لیگ اور آسٹریلیا کی خاتون بگ بیش لیگ جیسی سطح حاصل کرے گا۔اس سے ہندستان میں خواتین کرکٹ میں زیادہ دلچسپی آئے گی کیونکہ اب تک مرد کرکٹ کے مقابلے اس کو کم اہمیت دی گئی ہے۔درون اچاریہ ایوارڈ یافتہ خواتین کرکٹ کوچ سنیتا شرما نے کہاکہ ہندستانی خواتین کرکٹ ٹیم کی تشکیل کو تین دہوں سے زیادہ وقت گزر چکا ہے۔اس ٹیم نے دنیا بھر میں میچ جیتے، لیکن پھر بھی ہندستان میں مرد کرکٹرس کی جتنی پہچان ہے اس کے مقابلے خواتین کرکٹرز کی شاید ہی کوئی شناخت ہے۔1980 اور 1990 کی دہوں کے دوران مرد کرکٹ میں بڑی تبدیلی ہوئی جبکہ ہم سست پڑے ہوئے ہیں۔تاہم مجھے خوشی ہے کہ شروعات ہو گئی ہے اور امید ہے کہ اس سے ہم کافی کچھ حاصل کریں گے۔ ہندستان میں خاتون کرکٹ لیگ کا آغاز خواتین کے عالمی دن آٹھ مارچ کو ہوگا۔ لیگ کی بانی وندنا ٹھاکر نے کہاکہ ہندستان میں بہت سی باصلاحیت کھلاڑی ہیں اور لیگ سے بہت سی بے خبر کرکٹرز کو اپنی صلاحیت ظاہر کرنے کا موقع ملے گا۔اس کے لئے اسکول اور کالج سطح پر حوصلہ افزائی کی ضرورت ہے تاکہ دھونی کی ہی طرح چھوٹے شہروں اور دیہات سے کھلاڑی آئیں۔