خواتین اگر اس عادت پر قابو پالیں تو گھریلو ماحول تلخی سے محفوظ ہوسکتا ہے ۔ نکتہ چینی کے رویے کی وجہ سے مثبت بات پر بھی چہ میگوئیاں ہونے لگتی ہیں لیکن سمجھدار خواتین جب اس رویے کے سبب گھر کی فضا میں بگاڑ محسوس کرتی ہیں تو اس کے خاتمے کیلئے کوئی نہ کوئی راہ تلاش کرلیتی ہیں۔ وہ ایک دوسرے کی خوبیاں اور شخصیت کے روشن پہلو تلاش کرتی ہیں۔ اس رویے سے روایتی طورپر تلخ سمجھے جانے والے رشتوں میں بھی محبت کی مٹھاس پیدا ہوجاتی ہے ۔ جب دوسروں کی خامیوں کے بجائے ان کی خوبیوں پر نظر ڈالی جائے تو گفتگو کا فن بھی آ ہی جاتا ہے ۔ لب و لہجے میں تبدیلی سے بات کا مفہوم بدل جاتا ہے ۔ کسی بھی رشتے میں جب بڑے اور چھوٹے دونوں مل کر ایک دوسرے کی اچھائیاں تلاش کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو ہر کوئی خودبخود اپنی کمزوریوں کا اعتراف کرنے کی ہمت اور انھیں سدھارنے کی کوشش کرتا ہے ۔ ہم اپنے رویوں میں یہ تبدیلی لاکر گھر کا ماحول خوشگوار بناسکتے ہیں۔