خواتین منفی خیالات سے باہر نکلیں

اکثر خواتین‘ پکوان اور دیگر گھریلو کاموں کی تکمیل کے بعد بیکار رہتی ہیں اس دوران ان کے ذہن میں کئی خیالات اور سوالات ابھرنے لگتے ہیں۔کئی خواتین ساس ‘ نند اور دیگر رشتہ داروں کے ساتھ تلخ تجربات کو اپنے ذہن میں جگہ دینے لگتی ہیں اس سے کئی پریشانیاں جنم لیتی ہیں۔
کہا یہ جاتا ہیکہ اکثر پریشانیاں مصائب و آلام فارغ وقت میں بیٹھ کر اوٹ پٹانگ سوچوں کو ذہن میں جگہ دینے سے پیدا ہوتے ہیں۔ آپ کو خود غور کرنا ہوگا کہ آیا سوچیں جو ذہن میںآتی ہیں منفی ہیں یا مثبت‘ مثبت سوچ کو حقیقت کا روپ دیاجاسکتا ہے جبکہ منفی سوچوں کو ٹالنے کیلئے اقدامات شروع کرنا ہی بہتر رہے گا۔ ورنہ صحت خراب ہونے کا قوی امکان رہتا ہے کیونکہ بیکار سوچ اور ناقابل حل پریشانیاں اگر ذہن میں پلتی رہیں تو آہستہ آہستہ یہ دماغ میں جگہ بنالیتی ہیں جو مستقبل میں آپ کونفسیاتی مریض بھی بنا سکتی ہیں۔ ان منفی اور لا سوچوں سے نجات کا واحد طریقہ خود کو مصروف رکھنا ہے۔ وقت قیمتی شئے ہے اسے منفی سوچ اور پراگندہ خیالات میں برباد نہ کریں بلکہ جو وقت آپ کو ملا ہے اس کو غنیمت جان کر فلاحی کام کرنے کی سعی کریں۔ اپنے پرانے تلخ لمحات کو فراموش کرتے ہوئے اپنی زندگی کی گاڑی کو خوشگوار سڑک پر تیزی سے دوڑاتے ہوئے ذہنی سکون حاصل کریں۔ پریشان ہونے کے بجائے اچھا جینے کی کوشش کریں۔۔