خلوص نیت اور اتحاد و استقامت میں خیر وبرکت

مکتھل ۔ 2ڈسمبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) آج دنیا میں مادیت کا غلبہ ہے اور پوری دنیا اس وقت اسباب اور مال و دولت کے پیچھے اپنی صلاحیتوں کو صرف کررہی ہے ۔ ایسے میں ہر شخص حب جاہ اور حب مال جیسے خطرناک امراض کا شکار ہے اور یہ امراض وہ ہیں جو آدمی کے دین اسلام اور آخر کو تباہ و برباد کردیتے ہیں ۔ جمعیت الحفاظ مکتھل کے زیراہتمام جامع مسجد مکتھل میں منعقدہ عظیم الشان جلسہ کو مخاطب کرتے ہوئے ممتاز عالم دین حضرت شاہ مولانا حافظ جمال الرحمن صاحب مفتاحی نے ان خیالات کا اظہار کیا ۔ حضرت والا نے اپنے خطاب کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ آدمی اپنی حیثیت کو پہچان لے اور اپنی تخلیق پر عور فکر کرے کہ وہ ایک ناپاک قطرہ سے بنا ہے اور پھر ایک دن اس کو فنا ہونا ہے ‘ اسی طرح دنیا کی بے ثباتی اور بے حیثیت اور اس کی حقیقت واضح ہوجائے اور اس کا استحضار جتنا زندگی میں غالب ہوگا آدمی ان مہلک امراض حب ماہ اور حب مال سے محفوظ رہ سکتا ہے ۔ حضرت نے جمعیت الحفاظ مکتھل کی کارکردگی اور اس کے عزاء و ارادوں پر اپنی خوشی و مسرت کا اظہار کرتے ہوئے اپنے والد بزرگوار اور دکن کے مایہ ناز بزرگ قطب دکن حضرت الحاج شاہ صوفی علیہ الرحمہ کے حوالے سے کہا کہ کسی بھی کام کی قبولیت اور کامیابی کا دارومدار چار الف پر ہوتا ہے جس کو ہمیشہ ملحوظ رکھنا چاہیئے اور وہ چارالف یہ ہیں اخلاص ‘ ایثار ‘ اتحاد ‘ استقامت ۔ حضرت نے اس کی تفصیل سے وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ عبادت ہو یا خدمت ہر کام میں اخلاص کی برکت ہونی چاہیئے اور ساتھیوں و کام کرنے والوں میں اتحاد و ایثار کا جذبہ ہو اور پورے خلوص کیساتھ ہمت و استقلال اور استقامت کے استھ کوشش ہو تو ھر اس طرف اللہ کی مدد و نصرت متوجہ ہوتی ہے ۔مولانا جمعیت الحفاظ کے ذمہ داروں کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے توقع ظاہر کی کہ وہ اصلاح معاشرہ بالخصوص سماج ومعاشرہ میں پھیلی بدعات و خرافات کے علاوہ شادی بیاہ میں اسراف اور لین دین کے خاتمہ ‘فضول خرچی اور رسومات و رواج کے سدباب کیلئے بھی مثبت کوششیں کی جائے گی ۔ جلسہ کا آغاز حافظ امجد فیضی کی تلاوت کلام سے ہوا اور حافظ محبوب علی فیضی نے بارگاہ خیرالانام میں ہدیہ نعت پیش کی جبکہ حافظ محمد اسحاق رشیدی صدر جمعیت الحفاظ نے جلسہ کی کارروائی چلائی اور مولانا کا خیرمقدم کرتے ہوئے جمعیت کے اغراض و مقاصد اور کارکردگی پر روشنی ڈالی ۔ جلسہ میں معززین شہر اور سرپرستان جمعیت الحفاظ مولانا عبدالقوی حسامی ‘ مولانا محمد رشیدی اور مولانا عبدالعلیم کوثر قاسمی کے علاوہ مستقر مکتھل اور اطراف و اکناف اوٹکور ‘کڑئچور‘ پورلہ ‘ ہندوپور ‘ کرنی ‘ نیڑگاؤں ‘ ڈوڈی ‘ اُجلی ‘دھنواڑہ ‘ مانگنور و دیگر مقامات سے بڑی تعداد میں عوام شریک تھے ۔