خشک سالی اور قحط سے عوام پریشان

کریم نگر ۔ 29اپریل ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) ریاست تلنگانہ میں خشک سالی اور قحط سے عوام پریشان ہیں لیکن حکومت انجام اور بے بس ہے ۔ چیف منسٹر کو عوام سے زیادہ پلینری میں دلچسپی ہے ۔ ان خیالات کا اظہار آر اینڈ بی گیسٹ ہاؤز میں الکٹرانک اور پرنٹ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے تلگودیشم پارٹی کے ریاستی ترجمان نتوری نرسی ریڈی نے کہا ۔ انہوں نے کہا کہ تلگودیشم پارٹی کے ذمہ داران نے ضلع کریم نگر کے مواضعات تما پور منڈل ‘ الگنور ‘ ایلگڈہ ‘ وہای کے عوام سے ملاقات کی ‘جدھر دیکھو اُدھر قحط اور خشک سالی کا دور دورہ ہے ۔ حکومت خشک سالی سے نمٹنے میں بالکل ناکام ہوگئی ہے ۔ ایک سروے کے مطابق ساری ریاست میں 434 منڈل ‘ 8826 مواضعات اور 21500 دیگر مقامات میں خشک سالی ہے ۔ تاحال 20لاکھ عوام روزگار کی تلاش میں اپنا آبائی مقام چھوڑ چکے ہیں ۔ روزآنہ تپتی اور چلچلاتی دھوپ اور گرمی کے باوجود ضمانت روزگار مزدور اپنے کام میں مصروف ہیں لیکن حکومت تین ماہ کے عرصہ سے انہیں مزدوری نہیں دے رہی ہے اور ہمارے چیف منسٹر خشک سالی کا جائزہ لینے کی بجائے فارم ہاؤز میں آرام فرما رہے ہیں جبکہ انہوں نے ساری ریاست کو سرسبز و شاداب بنانے کا وعدہ کیا تھا ۔ تلگودیشم پارٹی کے ضلعی صدر وجئے رمنا راؤ نے کہا کہ ریاست تلنگانہ کے عوام پانی کے ایک ایک قطرہ کیلئے تڑپ رہے ہیں اور ایلم پلی پراجکٹ کا پانی حیدرآباد کے نام پر ضلع میدک کو سربراہ کیا جارہا ہے جب کہ ساری ریاست میں قحط اور خشک سالی ہے ۔ حکومت صرف 19منڈلوں میں خشک سالی کا اعلان کررہی ہے نیز خشک سالی سے نمٹنے راحت کاری کے اقدامات کیلئے مرکزی حکومت کو قصوروار ٹہرا رہی ہے ۔ کسانوں کو فصلوں کے نقصان کا معاوضہ ابھی تک نہیں دیا گیا ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ روزگار ضمانت کے تحت مزدوروں کو 310 کروڑ روپئے کے بقایا جات کی فوری اجرائی عمل میں لائی جائے ۔ اس موقع پر تلگودیشم پارٹی کے ریاستی سکریٹری گنٹہ راملو کریم نگر منڈل صدر جاڑی بال ریڈی ‘ ماتا کنڈور ‘ حضورآباد سرسلہ اسمبلی حلقوں کے انچارج ڈاکٹر کوم پلی ستیہ نارائنا ‘ مدوسائی کیشپ ریڈی اور اتم نینی نرسنگا راؤ اور دیگر تلگودیشم پارٹی کے قائدین موجود تھے ۔