خسارہ کے نام پر آر ٹی سی کو بند کرنے کی سازش

ڈرائیورس کی ڈبل ڈیوٹی سے حادثات میں اضافہ، جنرل سکریٹری رامی ریڈی کا بیان

کریم نگر۔/22مئی، ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) تلنگانہ راشٹرا سمیتی حکومت آر ٹی سی کو مسلسل نقصانات کے بہانے ختم کرنے کی سازش کررہی ہے۔ کریم نگر میں منعقدہ پریس کانفرنس میں آر ٹی سی ایمپلائز یونین کے ریاستی جنرل سکریٹری کے راجی ریڈی نے سخت تنقید کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس حکومت 2017 سے بجٹ میں فنڈز مختص کرنے کے سوا کوئی کام نہیں کیا۔ جو فنڈس مختص کیا ہے اس کو جاری کرنے میں کوتاہی کا مظاہرہ کررہی ہے۔ پانچ سالہ ٹی آر ایس دور حکومت میں 6ہزار ملازمین سبکدوش ہوئے ہیں جب سے اب تک ایک بھی مخلوعہ جائیداد کو پُر نہیں کیا گیا۔ اسی طرح موجودہ ملازمین پر کام کا بوجھ بڑھتا جارہا ہے اور ان کی تنخواہیں بچت ہورہی ہیں۔ کیسے اس صورت میں آر ٹی سی کو خسارہ ہوسکتا ہے۔ ملازمین پر زائد بوجھ ہے یعنی ڈرائیورس کو 16 گھنٹے کی ڈیوٹی انجام دینا پڑ رہا ہے۔

جس سے آر ٹی سی کو حادثات پیش آرہے ہیں۔9 گھنٹے ڈیوٹی کے بعد ایک گھنٹہ آرام کے لئے چاہیئے لیکن انہیں آرام نہیں دیا جارہا ہے۔ حالیہ دنوں ایک ڈرائیور کو ہارٹ اٹیک اور ایک بس حادثہ کا شکار ہوگئی۔ زبردستی ڈرائیورس کو ڈبل ڈیوٹی دی جاتی ہے۔ ٹی ایم یو گونگی بن چکی ہے۔ اس یونین سے مزدوروں کا خاتمہ کیا جارہا ہے۔ 18 جولائی 2018 کو منتخبہ سنگھم کی میعاد ختم ہوچکی ہے چنانچہ فوری انتخابات کرواکر مزدوروں کو راحت فراہم کی جائے ۔ انہوں نے کہاکہ مزدوروں کو جنوری سے ڈی اے کے ساتھ دو ڈی اے بقایا جاتا ہیں۔ کرایہ پر لی گئی بسوں کو بند کیا جائے۔ انتظامیہ تنخواہوں کے تعلق سے تساہلی برت رہا ہے۔ تلنگانہ ریاست میں بدعنوانیوں ، کوتاہیوں کے خاتمہ اور نقصان سے فائدہ کی طرف آر ٹی سی کو لے جانے کا وعدہ کیا تھا۔ لیکن اس پر عمل کے بجائے آر ٹی سی کے خاتمہ کے لئے حکومت کوشاں ہوچکی ہے۔ اس موقع پر رام ریڈی، جی نریندر و دیگر موجود تھے۔