نظام آباد۔27 مئی (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)نظام آباد اور بودھن کے نرسنگ ہومس پر ہوئے حملوں کیخلاف ضلع کے خانگی ڈاکٹرس کی جانب سے ضلع بھر میں ہڑتال کا سلسلہ جاری ہے ڈاکٹروں کی جانب سے چلائی جانے والی ہڑتال چوتھے دن میں داخل ہوگئی ہے۔ خانگی دواخانہ بند ہونے کی وجہ سے سرکار ی دواخانوں میں مریضوں کا ہجوم دیکھا جارہا ہے خانگی ڈاکٹرس کے خلاف مریض کے رشتہ داروں کے حملوں کیخلاف چلائی جانے والی ہڑتال سرکاری ڈاکٹرس کی جانب سے بھی تائید کا اعلان کیا گیا۔ سرکاری دواخانوں میں 12 بجے تک آئوٹ پیشنٹ کی تشخیص کی جارہی ہے جس کی وجہ سے مریضوں کو زبردست مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے اور مالدارافراد حیدرآباد کا رخ کررہے ہیں تو غریبوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے عادل آباد ضلع کے بھینسہ سے تعلق رکھنے والی شارجہ اپنے مریض کو بھینسہ سے نظام آباد سرکار ی دواخانہ لایا لیکن ڈاکٹر س نہ ہونے کی وجہ سے دن بھر دواخانہ میں گذارنا پڑا لیکن اس کے باوجود بھی انہیں کوئی راحت نہیں ملی سرکاری ڈاکٹر سیاہ بیاچس لگاکر ڈیوٹی کا بائیکاٹ کیا اور ہاسپٹل کے روبرو دھرنا دیا۔ حالانکہ کے قواعد کے مطابق سرکاری ڈاکٹرس کو خانگی دواخانہ چلانے کا کوئی ا ختیار نہیں ہے لیکن اس کے باوجود بھی سرکاری ڈاکٹرس خانگی دواخانہ چلارہے ہیں جس کی وجہ سے خانگی ڈاکٹروں کی سرکاری ڈاکٹر س کی تائید کی جارہی ہے ضلع نظام آباد میں 41 پرائمری ہیلت سنٹرس ہے اور ان میں معمولی طورپر طبی سہولتیں فراہم کی جارہی ہے اور مریضوں کے ساتھ کسی قسم کی ہمدردی نہ دکھاتے ہوئے 12 بجے کے بعد آئوٹ پیشنٹ کی سہولتیں بند کی جارہی ہے ماہر ڈاکٹر کی خدمات مریضوں کو حاصل ہونا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا عام بیماریوں کا علاج بھی صحیح طورپر میسر نہیں ہورہا ہے سرکاری ڈاکٹرس کا یہ حال ہے تو خانگی ڈاکٹرس من مانی چلاتے ہوئے حد سے زیادہ فیس وصول اور طرح طرح کے معائنہ کرتے ہوئے مریضوں کے ساتھ من مانی کی جارہی ہے ضلع میں نظام آباد اور بودھن میں ہوئے واقعات پرمریض کے رشتہ داروں کی جانب سے کئے گئے حملوں اور ڈاکٹروں کی جانب سے کی جانے والی ہڑتال کی ضلع میں زبردست مخالفت کی جارہی ہے ملازمین جے اے سی، ضلع جے اے سی نے ہڑتال کی مخالفت کرتے ہوئے کل ٹی این جی اوز بھون میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے جے اے سی کو کنونیر گنگارام، پربھاکر، کشن اور دیگر نے فوری ہڑتال سے دستبرداری اختیار کرنے کا مطالبہ کیا ڈاکٹرس کی ذمہ داری نبھانے میں ڈاکٹرس ناکام ہورہے ہیں جس کی وجہ سے مریضوں کے رشتہ دار حملوں پر اتر آرہے ہیں۔ سماجی ذمہ داری نبھانے میں ڈاکٹر ناکام ہوئے ہیں قواعد کے نام پر مریضوں کے رشتہ داروں کو ہراساں کرنا سراسر غلط ہے ڈاکٹر مریضوں کی جانب سے حاصل کردہ رقم کی رسید دینے آپریشن کے مریضوں کے ساتھ بہتر سلوک کرنے کا مطالبہ کیا۔ ضلع میں جاری صورتحال پر ضلع کلکٹر کو فوری مداخلت کرنے مریضوں کی جانب سے پرُ زور اپیل کی جارہی ہے ۔