خانگی شعبہ میں تحفظات کا مطالبہ، 5 مئی کو دہلی میں دھرنا

سرکاری سطح پر ملازمتوں کے مواقع کم ہوگئے، رکن راجیہ سبھا کانگریس وی ہنمنت راؤ کی پریس کانفرنس
حیدرآباد ۔ 30 اپریل (سیاست نیوز) سکریٹری اے آئی سی سی و رکن راجیہ سبھا مسٹر وی ہنمنت راؤ نے پسماندہ طبقات اور اقلیتوں کو خانگی شعبہ میں تحفظات فراہم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے 5 مئی کو دہلی کے جنترمنتر پر احتجاجی دھرنا منظم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ تشدد برپا کرنے اور چند بسوں کو نقصان پہنچانے پر پٹیل برادری اور دوسرے ای بی سی طبقات کو تحفظات فراہم کرنے کی مخالفت کی ہے۔ آج گاندھی بھون میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر وی ہنمنت راؤ نے یہ بات بتائی۔ اس موقع پر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی کے جنرل سکریٹری مسٹر ایس کے افضل الدین بھی موجود تھے۔ مسٹر وی ہنمنت راؤ نے میڈیا سے ایس کے افضل الدین کا تعارف کراتے ہوئے کہا کہ یہ کانگریس کا وفادار سپاہی ہے۔ یوتھ کانگریس سے سرگرم ہے اور اندرا گاندھی، مولانا ابوالکلام آزاد کے علاوہ دوسرے پروگرامس کا گاندھی بھون میں پابندی سے اہتمام کرتے ہیں۔ مسٹر وی ہنمنت راؤ نے کہا کہ سرکاری سطح پر ملازمتوں کے مواقع گھٹ رہے ہیں اور خانگی سطح پر روزگار کے مواقعوں میں اضافہ ہوگیا ہے۔ خانگی شعبہ کے بڑھتے ہوئے رجحان کے پیش نظر نئی قانون سازی کرتے ہوئے پسماندہ طبقات اور اقلیتوں کو خانگی شعبہ کے ساتھ ساتھ عدلیہ میں بھی تحفظات فراہم کرنا ضروری ہوگیا ہے۔ انہوں نے آر ایس ایس کے ریموٹ کنٹرول پر کام کرنے کا وزیراعظم نریندر مودی پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ مودی نے انتخابی مہم میں ملک کے 2 کروڑ بیروزگار نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ 2 سال گذرنے کے باوجود وزیراعظم اپنے وعدے کو عملی جامہ پہنانے میں ناکام ہوگئے۔ وہ 5 مئی کو دہلی کے جنترمنتر پر خانگی شعبہ میں پسماندہ طبقات اور اقلیتوں کو تحفطات فراہم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے صبح 10 تا دوپہر 2 بجے تک ایک احتجاجی دھرنا منظم کررہے ہیں جس میں شرکت کمیونسٹ جماعتوں، سی پی آئی، سی پی ایم، آر جے ڈی، جے ڈی یو، کانگریس کے علاوہ دوسری جماعتوں کو دعوت دے چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 27 سال قبل فیڈل کمیشن نے بی سی طبقات کو 27 فیصد تحفظات فراہم کئے تھے۔ تاہم 7 فیصد مسلم تحفظات پر بھی عمل آوری نہیں ہورہی ہے۔ تاہم گجرات میں آئندہ سال انتخابات کے پیش نظر معاشی طور پر پسماندہ تمام طبقات کو 10فیصد تحفظات فراہم کرنے کا اعلان کیا گیا ہے جس کی وہ مخالفت کرتے ہیں۔ پٹیل طبقہ نے تحفظات کیلئے احتجاج کیا اور چار بسوں کو نقصان پہنچایا تو انہیں گجرات میں تحفظات فراہم کیا۔ جاٹ طبقہ نے احتجاج کیا اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا تو ہریانہ میںانہیں تحفظات فراہم کردیا۔