محکمہ تعلیمات کے چار ملازمین گرفتار، سی سی ایس پولیس کی کارروائی
حیدرآباد 30 اپریل (سیاست نیوز) سنٹرل کرائم اسٹیشن (سی سی ایس) پولیس نے خانگی اسکولس کے فرضی اجازت ناموں کے ذریعہ اسکول انتظامیہ کو دھوکہ دینے والے محکمہ تعلیمات سے وابستہ 4 ملازمین کو گرفتار کرلیا۔ ڈپٹی کمشنر پولیس ڈٹکٹیو ڈپارٹمنٹ مسٹر اویناش موہنتی نے بتایا کہ محکمہ تعلیمات کے ریجنٹل جوائنٹ ڈائرکٹر نے ڈی ای او آفس کے جونیر اسسٹنٹ محمد منصور علی کے خلاف ایک شکایت درج کروائی جس میں یہ الزام عائد کیاکہ خانگی اسکولوں کے انتظامیہ کو یہ یقین دلایا کہ وہ اُن کے اسکول کو درجے میں اضافہ (آٹھویں تا دسویں جماعت کی منظوری) دلاسکتا ہے اور اس ضمن میں بھاری رقومات حاصل کرلیا۔ منصور علی پر بھروسہ کرتے ہوئے کئی اسکول انتظامیہ نے اُسے سرکاری چالانات کی رقم حوالے کئے جس کا غلط استعمال کرتے ہوئے سرکاری رقومات کو ہڑپ لیا۔ موہنتی نے بتایا کہ منصور علی نے اپنے دیگر ساتھیوں محمد عبدالغنی اسسٹنٹ ڈائرکٹر ڈی ای او آفس منچریال، محمد حسن سعید سپرنٹنڈنٹ ریجنل ڈائرکٹر اسکول ایجوکیشن اور جی وینو گوپال جونیر اسسٹنٹ ڈی ای او آفس کی مدد سے فرضی اجازت نامے تیار کئے اور اسکول پرنسپلس و کرسپانڈنٹس کے حوالے کئے جس کی بنیاد پر اسکول انتظامیہ نے طلبہ کو ایس ایس سی امتحان 2017-18 ء تحریر کروایا جس کے دوران منصور علی کی دھوکہ دہی کا پتہ چلا۔ اس انکشاف کے بعد محکمہ تعلیمات کے عہدیداروں نے شکایت درج کروائی جس پر سی سی ایس پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے اُنھیں گرفتار کرلیا اور انسداد رشوت ستانی کی خصوصی عدالت میں پیش کرتے ہوئے اُنھیں 14 دن کے لئے عدالتی تحویل میں دے دیا۔