کراچی۔یکم فبروری (سیاست ڈاٹ کام )پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے اپیلیٹ ٹریبیونل نے کرکٹر خالد لطیف کو اسپاٹ فکسنگ میں ملوث ہونے پر کیے گئے 10 لاکھ جرمانے کو ختم کردیا تاہم پانچ سالہ پابندی کو برقرار رکھنے کا فیصلہ سنا دیا۔خیال رہے کہ خالد لطیف پر ساتھی کھلاڑیوں محمد عرفان، شاہ زیب حسن اور شرجیل خان کو اسپاٹ فکسنگ کے لئے اکسانے سمیت 6 الزامات ہیں۔خالد لطیف کے اسپاٹ فکسنگ کے حوالے سے خبریں پاکستان سوپرلیگ کے گزشتہ سال کے سیزن کے آغاز میں ہی سامنے آئی تھیں جہاں خالد لطیف کے ہمراہ شرجیل خان کو بھی فوری طور پر متحدہ عرب امارات سے پاکستان واپس بھیج دیا گیا تھا۔بعد ازاں خالد لطیف سمیت دیگر کھلاڑیوں کو پی سی بی کے اینٹی کرپشن ٹریبیونل (اے سی ٹی) کے سامنے پیش ہونا پڑا تھا جہاں سماعت کے بعد ٹریبیونل نے ستمبر 2017 میں خالط لطیف کو 10 لاکھ جرمانے کے علاوہ پانچ سال کی پابندی عائد کی تھی۔خالد لطیف کے وکیل بدرعالم نے فیصلے کے بعد کہا تھا کہ پی سی بی کی جانب سے خالد لطیف کی سزا میں اضافے کی اپیل نہ کرنے پر ان کے موکل مقدمے کے حوالے سے پراعتماد ہیں۔دوسری جانب پی سی بی کے وکیل تفضل رضوی نے مزیدکہا کہ بورڈ سمجھتا ہے کہ خالد لطیف کو سنائی گئی سزا کافی ہے اسی لیے اس فیصلے کے خلاف اپیل نہیں کی۔یاد رہے کہ پی سی بی کے اے سی ٹی نے شرجیل کی جانب سے دائر کی گئی اپیل کو مسترد کردیا تھا۔پی سی بی کی جانب سے شرجیل خان پر بھی پانچ برس کی پابندی عائد کی گئی تھی تاہم قواعد و ضوابط کی مکمل پابندی کی صورت میں سزا میں ڈھائی سال کی کمی کا فیصلہ سنادیا گیا تھا تاہم بورڈ کی جانب سے اس فیصلے کے خلاف اپیل کی گئی تھی۔