خالدہ ضیاء کو دہشت گردی پھیلانے پر گرفتاری کا انتباہ

ڈھاکہ 26 ڈسمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) وزیر اعظم بنگلہ دیش شیخ حسینہ نے آج اپنی کٹر حریف اور بی این پی سربراہ خالدہ ضیاء کو متنبہ کیا کہ وہ دہشت گردی پھیلانے اور مخالفت حکومت احتجاجوں کے نام پر عوام کو مروانے کی پاداش میں کسی دن گرفتارکرلی جائیں گی۔ ’’ہم انصاف پر یقین رکھتے ہیں، اپوزیشن لیڈرکو تحریک کے نام پر ہلاکتوں اور لوگوں کوزندہ جلا دینے کے احکام دینے کا مورد الزام ٹھہرایا جائے گا اور انشاء اللہ ان کا ٹرائل بنگلہ دیشی سرزمین پر منعقد کیا جائے گا، اور ہم یہ سنوائی منعقد کریں گے‘‘۔ حسینہ نے مغربی گوپال گنج کے اپنے آبائی ٹاون فرید پور میں منعقدہ ریالی میں کہا کہ خالدہ ضیاء کو اس ملک میں دہشت گردی اور عسکریت پسندی پھیلانے پر ’’بنگلہ دیش میں کسی دن ‘‘گرفتار کرلیا جائے گا۔

بی این پی کی جانب سے 29 ڈسمبر کو ڈھاکہ میں مخالف حکومت ریالی کی اپیل پر تبصرہ کرتے ہوئے صدر عوامی لیگ نے کہا کہ خالدہ نے اس مارچ کا منصوبہ اپنی شکست کے روز بنایا ہے ۔ ’’خالدہ ضیاء نے ڈھاکہ میں اس ریالی کی اپیل ایسے روز کی جب بنگلہ دیش کے عوام نے عوامی لیگ کو ووٹ کے ذریعہ فیصلہ کن انداز میں اقتدار پر پہنچایا تھا ‘‘۔ قبل ازیں بنگلہ دیش سکیوریٹی فورسیس نے قائد اپوزیشن اور بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی کی سربراہ خالدہ ضیا ء کے گھر کو محاصرہ میں لے لیا جبکہ دارالحکومت میں ایک بڑی مخالف حکومت ریلی منظم کی جانے والی ہے تاکہ حکومت پر زور دیا جاسکے کہ 5 جنوری کو ہونے والے انتخابات کو ملتوی کیا جائے ۔

عینی شاہدین نے بتایا کہ فساد سے نمٹنے کیلئے تیار نظر آنے والی پولیس کے دستے خالدہ کے گھر کے اطراف ٹھکانے سنبھالتے ہوئے دیکھے گئے ہیں اور اس گلشن علاقہ میں داخلہ کے تمام پوائنٹس پر بھی پولیس دستے متعین ہیں۔ تاہم ابھی یہ واضح نہیں ہوا ہے کہ آیا 68 سالہ خالدہ ضیاء کو گھر پر نظربند تو نہیں کیا گیا ہے ۔ ڈھاکہ کے کمشنر پولیس بے نظیر احمد نے اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہم لا اینڈ آرڈر کی برقراری اور سکیوریٹی کیلئے جو کچھ ضروری سمجھتے ہیں وہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید تفصیل نہیں بتائی ۔ خالدہ کے بین الاقوامی امور کے مشیر شمشیر مبین چودھری کا یہ کہتے ہوئے ذرائع ابلاغ نے حوالہ دیا کہ چہارشنبہ سے خالدہ ضیاء کو عملًا گھر پر نظربند کردیا گیا ہے اور انہوں نے یہ الزام عائد کیا کہ حکومت 29 ڈسمبر کو جمہوریت کیلئے مارچ کو ناکام بنانے کی کوشش کر رہی ہے ۔ پولیس عہدیداروں نے تاہم اس ادعا کو مسترد کردیا کہ خالدہ کو حراست میں رکھا گیا ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ پولیس کو صرف یہ ہدایت دی گئی ہے کہ ان کی اور دیگر قائدین کی قیامگاہ کے اطراف سکیوریٹی سخت کردی جائے ۔ بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی کا کوئی بھی لیڈر رد عمل کیلئے دستیاب نہیں ہوسکا ہے ۔ بی این پی، جماعت اسلامی اور دیگر حلیف جماعتیں 5 جنوری کے انتخابات کا بائیکاٹ کررہی ہیں۔