خاتون کو ’’چھمک چھلو‘‘ کہنا اس کے وقار کی توہین

تھانے ۔ 4 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) ہندی لفظ ’’چھمک چھلو‘‘ جلد ہی بالی ووڈ کے گیتوں میں سنائی دے سکے لیکن اس کا حقیقی زندگی میں استعمال قانونی پریشانی کا سبب بن سکتا ہے۔ تھانے کی ایک عدالت نے اپنے فیصلہ میں کہا کہ اس لفظ کا استعمال ’’کسی خاتون کے وقار کی توہین‘‘ کے مترادف ہے۔ اتفاق سے یہ لفظ ایک مقبول گیت میں شامل ہے۔ جس کے ہیرو شاہ رخ خان تھے اور فلم کا نام ’’را ۔ ون‘‘ تھا۔ ایک ملزم کے پڑوسیوں نے اسے عدالت میں کھینچ لیا ہے۔ ایک خاتون کی شکایت نے 9 جنوری 2009ء کو کہا گیا تھا کہ جب وہ اپنے شوہر کے ساتھ صبح چہل قدمی کے بعد واپس ہورہی تھی، تو ایک کچرا پیٹی کو اس کی ٹھکر لگی جو ملزم نے اپنے زینے کے پاس رکھی تھی۔ ملزم جوڑے پر چلایا اور خاتون کو ’’چھمک چھلو‘‘ کہا۔ اس کو جارحیت تصور کرتے ہوئے خاتون نے پولیس سے ربط پیدا کیا لیکن پولیس نے شکایت درج کرنے سے انکار کردیا چنانچہ وہ عدالت سے رجوع ہوئی۔ 8 سال بعد جوڈیشیل مجسٹریٹ آر ٹی انگیل نے خاتون کی تائید کرتے ہوئے کہاکہ ملزم نے حقیقت میں قانون تعزیرات ہند کی دفعہ 509 (لفظ ، اشارہ یا کارروائی جس کا مقصد خاتون کے وقار کی توہین ہو) کے تحت مجرم قرار پاتا ہے۔ جج نے کہا کہ اگر یہ ہندی لفظ ہے تو اس کے انگریزی ترجمہ کیلئے مناسب لفظ نہیں ملے گا۔ جج نے کہا کہ یہ لفظ ہندوستانی معاشرہ میں اپنے استعمال کیلئے شہرت رکھتا ہے۔ عام طور پر اس لفظ کو خاتون کی توہین کیلئے استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ کوئی قابل تعریف لفظ نہیں ہے جس سے بے چینی اور برہمی کسی بھی عورت کو پیدا ہوسکتی ہے۔ عدالت نے اپنے حکمنامہ میں ملزم کو مجرم قرار دیا۔