ایک سلیقہ مند خاتون کا کچن آئینہ کی طرح ہونا چاہئے۔ یعنی ہر قسم کی گندگی سے پاک اور صاف ستھرے کیبنٹ میں مسالہ، دالیں، چاول،شکر، آٹا و دیگر اجناس علحدہ علحدہ سلیقے سے یکساں اور ہم رنگ ڈبوں میں رکھی ہونی چاہئیں۔ ڈبوں پر اندر موجود اشیاء کے نام درج ہوں۔ ڈھکن مضبوطی سے بند ہوں تاکہ کوئی کیڑا مکوڑا نہ گھس سکے۔ماچس یا اسٹو کا لائٹر ہر شئے کی ایک خاص جگہ ہو تاکہ باآسانی بلکہ آنکھ بند کرکے بھی اُٹھائی جاسکے۔
چھری اور کانٹوں کا اسٹینڈ یا برتن الگ الگ ہو اور تمام برتن ایک ساتھ رکھے ہوئے ہوں۔ فرائی پین، پریشر کوکر سب علحدہ علحدہ خانوں یا جگہ پر ہوں۔ اگر کچن بڑا ہے تو مائیکرو ویو اوون اور فریج کی مناسب جگہ ضروری ہے۔ چولہا ہے تو اس پر اُبل کر جمی ہوئی یا گر کر جلی ہوئی چیزیں نہ ہوں، اور اوون ہے تو وہ بھی صاف ستھرا ہونا چاہئے۔ واش بیسن کے نیچے والے خانے کو باقاعدگی سے صاف کیا جانا چاہئے اور دیکھا جانا چاہئے کہ پانی کی نکاسی کا پائپ صحیح ہے یا نہیں اور وہاں فنائل بھی ڈالا جائے کیونکہ گیلی جگہ پر عموماً مچھر اور کیڑے مکوڑے پلتے ہیں۔ لکڑی کے بنے ہوئے کیبنٹ میں ہمیشہ کوئی بھی گیلی شئے رکھنے سے گریز کیا جائے کیونکہ اس سے پھپھوند لگنے کا احتمال ہوتا ہے۔ روئی کا کپڑا اور ڈسٹر جس سے چولہا وغیرہ صاف کیا جاتا ہے ان سب کا صاف ستھرا ہونا لازمی ہے۔ پکوان کے دوران کسی اور مشغلے میں مصروف نہ رہیں ورنہ نقصان کا اندیشہ رہتا ہے۔