شارجہ۔ 21؍اپریل (سیاست ڈاٹ کام)۔ ابتدائی مقابلوں میں ہمالیائی نشانہ کا کامیاب تعاقب کرنے کے بعد کنگس الیون پنجاب ٹیم کے کھلاڑیوں کے حوصلے کافی بلند ہیں اور وہ کل یہاں شارجہ میں کھیلے جانے والے مقابلہ میں سن رائزرس حیدرآباد کے خلاف بھی اپنی فتوحات کے سلسلہ کو برقرار رکھنے کے لئے کوشاں ہوگی جب کہ سن رائزرس حیدرآباد کے لئے پنجاب کے خلاف کامیابی کے حصول کے لئے تمام تر صلاحیتوں کے مطابق مظاہرہ کرنا ہوگا۔ سن رائزرس کو راجستھان رائلس کے خلاف آخری اوور میں شکست برداشت کرنی پڑی تھی، جیسا کہ راجستھان کے آل راؤنڈر جیمس فالکنر نے متواتر دو گیندوں میں دو چوکے لگاتے ہوئے ٹیم کو 133 رنز کا آسان نشانہ حاصل کرنے میں کلیدی رول ادا کیا تھا۔ کپتان شِکھر دھون کی زیر قیادت ٹیم میں حالانکہ ڈیوڈ وارنر اور آرون فنچ جیسے جارحانہ بیٹسمین موجود ہیں، لیکن ٹیم بہتر بیٹنگ مظاہرہ کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکی۔ دوسری جانب پنجاب نے پہلے چینائی سوپر کنگس کے خلاف 205 رنز اور پھر راجستھان رائلس کے خلاف 191 رنز کا کامیاب تعاقب کیا ہے۔ ٹیم کی فتوحات میں گلین میکسویل اور ڈیوڈ ملر کی برق رفتار بیٹنگ نے کلیدی رول ادا کیا ہے۔ میکسویل نے چینائی کے خلاف 43 گیندوں میں 95 اور راجستھان کے خلاف 45 گیندوں میں 89 رنز کی اننگز کھیلتے ہوئے خود کو سب سے آگے کرلیا ہے۔ دوسری جانب ڈیوڈ ملر نے چینائی کے خلاف 37 گیندوں میں 54 اور راجستھان کے خلاف 19 گیندوں میں 51 رنز کی اننگز کھیلی ہے اور دونوں ہی مقابلوں میں جنوبی افریقی بیٹسمین کو کوئی بولر آؤٹ نہیں کرپایا ہے۔ کپتان جارج بیلی کی خواہش ہے کہ حیدرآباد کے خلاف بھی اس کے بیٹسمین ٹیم کی فتوحات میں ایسی ہی کارکردگی دکھائیں۔
حیدرآباد کے فاسٹ بولروں ڈیل اسٹین، ایشانت شرما اور بھونیشور کمار پر مشتمل فاسٹ بولنگ شعبہ کے لئے میکسویل اور ڈیوڈ ملر کو خاموش رکھنا سخت امتحان کے مماثل ہوگا۔ دوسری جانب حیدرآباد کے کپتان اُمید کررہے ہیں کہ ان کے بولنگ شعبہ میں ایسے نام موجود ہیں جوکہ پنجاب کے خطرناک بیٹسمینوں میکسویل اور ڈیوڈ ملر کے علاوہ ویریندر سہواگ اور جارج بیلی کو خاموش رکھ سکتے ہیں۔ پنجاب کے برعکس حیدرآباد کے اسپن شعبہ میں امیت مشرا کے علاوہ شرما بھی موجود ہیں۔ امیت مشرا نے ٹوئنٹی 20 ورلڈ کپ میں شاندار کارکردگی دکھائی ہے جیسا کہ انھوں نے 6 مقابلوں میں 10 وکٹیں لی ہیں، لیکن پہلے مقابلہ میں ان کے مظاہرے بھی قابل ستائش نہیں رہے ہیں اور پنجاب کے خلاف خصوصاً درمیانی اوورس میں میکسویل، ڈیوڈ ملر اور جارج بیلی کے خلاف بہتر مظاہرے کی ذمہ داری لیگ اسپنر پر ہی عائد ہوگی۔ ابتدائی مقابلوں میں پنجاب نے حالانکہ ہمالیائی اسکور کا بہ آسانی تعاقب کیا ہے، لیکن اس کا بولنگ شعبہ ہنوز تشویش کا باعث ہے،
حالانکہ ایشس سیریز میں انگلینڈ کو چاروں شانے چِت کرنے والے فاسٹ بولر مچل جانسن اس فارم میں دکھائی نہیں دے رہے ہیں جس کا انھوں نے انگلینڈ کے خلاف مظاہرہ کیا تھا۔ دیگر بولروں میں لکشمی پتی بالاجی اور پرویندر اوانا بھی کافی مہنگے ثابت ہوئے ہیں اور جب پنجاب کو اگر نشانے کا دفاع کرنا پڑے تو ان بولروں کا مزید امتحان حیدرآبادی بیٹسمین لے سکتے ہیں، کیونکہ ابتدائی مقابلوں میں پنجاب کو بیٹسمینوں نے فتوحات دلوائی ہیں۔ اسپن شعبہ میں آکاش پٹیل نے بہتر مظاہرہ کیا ہے، لیکن انھیں مرلی کارتک اور میکسویل سے دوسری جانب بہتر تعاون حاصل نہیں ہوا ہے جس کی وجہ سے پنجاب کو ہمالیائی اسکور کا تعاقب کرنا پڑا۔