حیدرآباد میں عربین ڈشس کا بڑھتا ہوا رجحان…

الزار ا مطبخ المندی ٹولی چوکی، عربی ڈشش کیلئے اپنی نوعیت کا منفرد ریسٹورنٹ
حیدرآبادکے سب سے بڑے عربی ریسٹورنٹ میں منفرد فیملی سیکشن ،200افرادکے بیک وقت استفادہ کی سہولت

حیدرآباد25مئی۔(محمد جسیم الدین نظامی) پچھلے کچھ عرصے سے شہریان حیدرآباد میں عربین ڈشس، لحم مندی اوردجاج مندی جیسے عربین پکوانوںکے رجحان میں زبردست اضافہ ہوا ہے …شہرکے چند مخصوص مقامات پر ان ڈشس کیلئے خاص ریسٹورنٹ کا قیام اس بڑھتے ہوئے رجحان اورعربی ڈشس کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کا واضح ثبوت ہے۔ حیدرآبادی بریانی کے حوالے سے یہ بات مشہورہے کہ ’’یہ اتنی لذیذ ہوتی ہے کہ کھاتے کھاتے پیٹ بھر جاتا ہے لیکن دل نہیں بھرتا‘‘لیکن یہی بات اگرمندی کے بارے میں کہا جائے توشاید زیادہ مناسب ہوگا…چونکہ بریانی کھانے کے بعد پیٹ بھرنے کے ساتھ ساتھ پیٹ پر’’بار‘‘ بھی پڑتا ہے مگرمندی سے پیٹ تو بھر تا ہے مگربار نہیں پڑتا اورایسا اسلئے ہوتاہے چونکہ اس میں مصالحہ جات اورتیل کااستعما ل کم سے کم کیا جاتاہے…اورشاید یہی وہ بنیادی وجہ ہے کہ بہت کم عرصے میں اس عربی ڈش نے عوام میں مقبولیت حاصل کرلی ہے۔یوسف ٹیکری فوڈ کورٹ ٹولی چوکی میں قائم الزارا مطبخ المندی کے مالک قیصر انصاری نے سیاست سے بات کرتے ہوئے کہا کہ صحت کے اعتبار سے مندی کو زیادہ بہتر محسوس کرتے ہوئے انہو ںنے تقریباً پانچ ماہ قبل عربی ڈشس کیلئے ایک مخصوص ریسٹورنٹ’’الزارا مطبخ المندی‘‘ کا قیام عمل میں لایا تھا مگریہ عوام میں اتنی جلدی مقبولیت حاصل کرلے گا ،اسکا انہیں اندازہ نہیں تھا ،بقول انکے 4,500 مربع گز پرمحیط انکا یہ ریسٹورنٹ گریٹر حیدرآباد کا سب سے بڑا ریسٹورنٹ ہے جہاںپر سکون ماحول میں 200ا فراد بیک وقت انکی خدمات سے استفادہ کرسکتے ہیں، مختلف فیملی سیکشن اس طرح سے ترتیب دیا گیا ہے جہاں ایک خاندان کے افراد کو دوسرے ارکان سے کسی مداخلت کا احساس نہیں ہوتا۔یہاں فرش پربیٹھ کراور خواہشمند افراد کیلئے کرسی کے ساتھ علحدہ سیکشن موجود ہے ۔انہونے کہا کہ حیدرآباد کے بعض مقامات پرلحم مندی یا دجاج مندی پچھلے کچھ عرصے تیار کیا جارہا ہے مگرانکے ریسٹورنٹ میں چند ایسی بنیادی باتوں کوترجیح دی گئی ہے جوانہیں دوسروں سے منفرد بناتاہے ۔

بقول انکے،انکے یہاں تمام عربی ڈشس کیلئے خصوصی طور سے سعودی عرب سے باورچی منگوائے گئے ہیں تاکہ’’ حید رآبادی دسترخوان پرسعودی پکوان‘‘ کاصحیح لطف اٹھا یا جاسکے۔ البتہ معاون باورچی کیلئے ماہرحیدرآبادی باورچی جوسعودی ریٹرن ہیں،کے خدمات سے استفادہ کیا جارہا ہے۔قیصر انصاری کا کہنا ہے کہ چند ایسے عربی ڈشس تیار کئے جاتے ہیں جو شہرمیں کہیں بھی دستیاب نہیں ہے ، جیسے’’ مغلوبہ‘‘ عربیہ گرل چکن اورفہم وغیرہ..یہ ایسے ڈشس ہیں جنکے لئے علیحدہ کچن بنایا گیا ہے جہاں ان ڈشس کو صرف انگار پرتیار کیا جاتاہے جبکہ تیل کا استعمال نہ کے برا برہے،اسمیں اصلی گھی اور کشمیری زعفران کااستعمال کیا جاتاہے ۔جبکہ مندی کیلئے بھی بھٹی کا استعمال ہوتاہے جہاں ایک پلیٹ کیلئے ایک ہنڈی تیارکی جاتی ہے۔دیگرڈشس میں خبصہ ،مٹن خبصہ ،بونس فرائی فش،مرل فرائی فش،عربین گِرل فش(جسے انگار پربنایا جاتاہے)کے علاوہ حموس ،جسے دال زیتون کے تیل وغیر ہ سے بناتے ہیںاوراسے خبوز کے ساتھ استعمال کرتے ہیں۔یہاں سربراہ کئے جانے والے میٹھے کا تذ کرہ کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ ’’عمالی‘‘ اور’’ معسوب ‘‘ نامی میٹھے سربراہ کئے جاتے ہیں جسمیں پراٹھا،کھاری ،شہد،ڈرائی فروٹس ،دودھ ملک میڈ اوردیگر پروٹین والے اجزا استعمال کئے جاتے ہیں۔

اسکے علاوہ یہاں سلیمانی چائے،چکن شورما،عربین شورما اورمطبخ (جو چکن قیمہ ،پیاز کی پتی اورانڈا وغیرہ کا مجموعہ ہوتا ہے)بھی دستیاب ہے۔مسٹر قیصر انصاری کے مطابق،انکے ریسٹورنٹ کی مقبولیت کا عالم یہ ہے کہ یہاں نہ صرف بیرون ملک کے اسٹوڈنٹس ،ملٹی نیشنل کمپنیوںکے ملاز مین اورمقامی افراد فیملی کے ساتھ عربی ڈشس کا لطف اٹھا تے ہیں بلکہ ملک کے اسٹار ہوٹلس کے شیف بھی یہاں کے ڈشس کا لطف اٹھانے اوراس کے بارے میں معلومات حاصل کرنے آتے ہیں،چونکہ انہیں یہ ایک نئی چیز محسوس ہوتی ہے۔انکے مطابق،یہ واحد عربین ریسٹورنٹ ہے جو just dileپربھی رجسٹرہے۔ٹولی چوکی اورمہدی پٹنم تک مفت اوربقیہ علاقوں میں مناسب چارجس کے ساتھ ہوم ڈیلیوری فراہم کرنے والے قیصر انصاری کا کہنا ہے کہ رمضان المبارک کے موقع پرسحراورافطاری کا بھی خصوصی انتظام رہیگا جہاں روزہ داروںکیلئے زبردست سہولتیں فراہم کی جائنگی۔