حیدرآباد کے اختیارات کو محدود کرنے کی سازشیں

حیدرآباد کے اختیارات کو محدود کرنے کی سازشیں
تلنگانہ ریاست کی تشکیل کے لیے کوئی بھی شرط ناقابل قبول ، ٹی آر ایس لیڈر کیشو راؤ کا بیان
حیدرآباد۔/19نومبر،( سیاست نیوز) تلنگانہ راشٹرا سمیتی نے مرکز سے مطالبہ کیا کہ کسی پابندی کے بغیر تلنگانہ ریاست تشکیل دی جائے۔ حیدرآباد میں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے پارٹی کے قومی سکریٹری جنرل ڈاکٹر کے کیشو راؤ نے واضح کیا کہ تلنگانہ ریاست کی تشکیل کے سلسلہ میں کسی بھی شرط کو قبول نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ مخالف تلنگانہ عناصر کی جانب سے حیدرآباد کے اختیارات کو محدود کرنے کی سازشیں کی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ مرکزی گروپ آف منسٹرس کو چاہیئے کہ وہ اس طرح کی کسی بھی تجویز کو ہرگز قبول نہ کرے۔ اگر مرکز حیدرآباد کے بارے میں کوئی شرط رکھتا ہے تو تلنگانہ راشٹرا سمیتی پھر ایک مرتبہ بڑے پیمانے پر احتجاج کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ سینکڑوں طلباء کی قربانیوں اور کے چندر شیکھر راؤ کی جہد مسلسل کے باعث تلنگانہ ریاست کا قیام یقینی ہوچکا ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ سیما آندھرا کی حکومت نے تلنگانہ احتجاج کے دوران طلباء کے خلاف مقدمات درج کرتے ہوئے انہیں ہراساں کیا تھا اس کے برخلاف سیما آندھرا میں جاری احتجاج میں شریک طلباء کے خلاف کوئی مقدمات درج نہیں کئے گئے۔ اس سے صاف ظاہر ہے کہ حکومت تلنگانہ کے خلاف کام کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آندھرا پردیش کے قیام کے موقع پر کئے گئے شریفانہ معاہدہ کے تحت تلنگانہ میں اراضیات کی خریدی کا سیما آندھرا سے تعلق رکھنے والے افراد کو کوئی حق حاصل نہیں ہے لیکن اس معاہدہ کی کھلی خلاف ورزی کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ حکومتوں نے سیما آندھرا سرمایہ داروں کو حیدرآباد اور اس کے اطراف کی اراضیات الاٹ کردیں۔ سیما آندھرا کے سرمایہ دار اپنے اثاثہ جات کے تحفظ کیلئے تشکیل تلنگانہ کی مخالفت کررہے ہیں۔ ڈاکٹر کیشو راؤ نے گروپ آف منسٹرس کی جانب سے رپورٹ کی عاجلانہ پیشکشی اور پارلیمنٹ کے مجوزہ سرمائی سیشن میں تلنگانہ بل کی منظوری کا مطالبہ کیا۔ اسی دوران ٹی آر ایس کے رکن اسمبلی کے ٹی راما راؤ نے کہا کہ چیف منسٹر کرن کمار ریڈی اور تلگودیشم کے سربراہ چندرا بابو نائیڈو لاکھ سازشیں کرلیں لیکن تلنگانہ کے قیام کو روک نہیں پائیں گے۔ انہوں نے چیف منسٹر کے علاوہ تلگودیشم اور وائی ایس آر کانگریس پارٹی کو بھی سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہاکہ ان دونوں جماعتوں نے سابق میں تلنگانہ کے حق میں اپنے موقف کا اظہار کیا تھا لیکن مرکز کے فیصلہ کے بعد اپنا موقف تبدیل کرلیا ہے۔ ریاست کی تقسیم کی صورت میں دونوں ریاستوں کے درمیان پانی کے مسئلہ پر جنگ سے متعلق چیف منسٹر کے ریمارک کو مضحکہ خیز قراردیتے ہوئے تارک راما راؤ نے کہا کہ متحدہ ریاست میں بھی سیما آندھرا والوں نے پانی کی تقسیم کے سلسلہ میں تلنگانہ کے ساتھ ناانصافی کی ہے۔ ٹی آر ایس کے سینئر لیڈر کڈیم سری ہری نے این چندرا بابو نائیڈو پر ریاست کی تقسیم کے بارے میں دوہرا معیار اختیار کرنے کا الزام عائد کیا۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کی تقسیم کے بعد تلنگانہ اور سیما آندھرا دونوں ریاستوں میں تلگودیشم پارٹی کا صفایا ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ چندرا بابو نائیڈو نے تلنگانہ کے حق میں مرکزی حکومت کو مکتوب روانہ کیا لیکن اب سیما آندھرا سے تعلق رکھنے والے تلگودیشم قائدین متحدہ آندھرا کے حق میں مہم چلارہے ہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ چندرا بابو نائیڈو نے پارٹی کے بانی این ٹی راما راؤ کی پالیسی سے انحراف کرلیا ہے۔ انہوں نے چیف منسٹر کرن کمار ریڈی پر مرکزی حکومت کو گمراہ کرنے کی کوشش کا الزام عائد کیا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس سے تعلق رکھنے والے ارکان اسمبلی خود چیف منسٹر کے موقف کے خلاف ہیں، اس کے باوجود کرن کمار ریڈی کرسی چھوڑنے تیار نہیں۔ انہوں نے ریاست کی تقسیم کی صورت میں برقی، پانی اور دیگر شعبوں میں صورتحال سنگین ہونے سے متعلق چیف منسٹر کے بیان کو بے بنیاد قراردیا اور کہا کہ چیف منسٹر حقائق جانتے ہوئے بھی گمراہ کن بیانات دے رہے ہیں۔