چینائی ۔ 22 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) سن رائزس حیدرآباد نے اپنے اوپنرس ڈیوڈ وارنر اور جانی بیرسٹو کی شاندار بیٹنگ کی بدولت گذشتہ دو مقابلوں میں فتوحات کے ذریعہ پلے آف میں اپنی رسائی کی امیدوں کو مستحکم کردیا ہے اور کل یہاں میزبان چینائی سوپرکنگس کے خلاف کھیلے جانے والے مقابلے میں وہ کامیابی کیلئے پرعزم ہے جیسا کہ چینائی کو گذشتہ مقابلہ میں ٹاپ آرڈر کی ناکامی کے بعد دھونی کی شاندار بیٹنگ کے باوجود رائل چیلنجرس بنگلور کے خلاف سنسنی خیز لمحات کے بعد ایک رن کی شکست برداشت کرنی پڑی۔ حیدرآباد کے خلاف کھیلے جانے والے مقابلہ میں کامیابی کے ذریعہ چینائی سوپرکنگس اگلے مرحلے میں رسائی کے اپنے امکانات کو مستحکم کرسکتی ہے لیکن اس کیلئے خود اپنے ٹاپ آرڈر کے مسائل کو حل کرنا ہوگا بلکہ حیدرآباد کے اوپنرس کو بھی جلد آؤٹ کرنا ہوگا کیونکہ ڈیویڈ وارنر 517 رنز بناکر ٹورنمنٹ میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے بیٹسمینوں کی فہرست میں پہلے مقام پر فائز ہیں جبکہ ان کے ساتھ ساتھی اوپنر جانی بیرسٹو 445 رنز اسکور کرتے ہوئے ٹیم کی فتوحات میں کلیدی رول ادا کررہے ہیں۔ حیدرآباد کے خلاف کامیابی کے ذریعہ دفاعی چمپئن چینائی پلے آف میں اپنی رسائی کو یقینی بنالے گی لیکن ٹاپ آرڈر میں اوپنرس شین واٹسن کے علاوہ ٹیم کے اہم بیٹسمین امباٹی رائیڈو کے بھی ناقص مظاہرے ٹیم کیلئے تشویش کا باعث ہیں۔ شین واٹسن نے جہاں صرف 147 رنز اسکور کئے ہیں وہیں امباٹی رائیڈو نے بھی صرف 192 رنز کا تعاون دیا ہے۔ نمبر تین پر بیٹنگ کررہے سریش رائنا بھی 207 رنز سے اسکور کر پائے ہیں اور یہ امیدوں کے مطابق نتائج فراہم نہیں کررہے ہیں۔ بیٹنگ کا سارا دارومدار کپتان مہندر سنگھ دھونی پر آرہا ہے حالانکہ بنگلور کے خلاف انہوں نے ناقابل شکست اننگز کھیلتے ہوئے ٹیم کو کامیابی کے قریب پہنچا دیا تھا لیکن ٹیم ایک رن سے چوک گئی۔ اس شکست کے بعد دھونی نے کہا کہ سرفہرست تین بیٹسمینوں کو مزید مقابلوں میں کامیابی کا رول ادا کرنا ہوگا۔ بنگلور میں شکست کے بعد چینائی کی ٹیم اپنے گھریلو میدان پر پہنچ چکی ہے جہاں وہ حیدرآباد کے خلاف اپل اسٹیڈیم میں ہوئی شکست کا حساب برابر کرنے کیلئے کوشاں ہوگی۔ آخری مرتبہ دونوں ٹیموں کا جب حیدرآباد کے راجیو گاندھی انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں مقابلہ ہوا تھا تو اس مقابلہ میں کمر کی تکلیف کے باعث دھونی شرکت نہیں کر پائے تھے اور رائنا کی قیادت میں چینائی کی ٹیم کو چاروں شانے چت ہونا پڑا تھا۔ حیدرآباد کیلئے جانی بیرسٹو کا یہ آخری مقابلہ ہوگا کیونکہ وہ ورلڈ کپ کی تیاری کیلئے انگلینڈ واپس چلے جائیں گے۔ وکٹ کیپر اوپنر بیرسٹو اس مقابلہ میں کامیابی کیلئے کلیدی رول ادا کرتے ہوئے حیدرآبادی ٹیم کو پلے آف کی راہ ہموار کرنے کے خواہاں ہے۔ چے پوک کی وکٹ کافی دھیمی ہے جس کے متعلق چینائی کے کوچ اسٹیفن فلیمنگ نے کہا تھا کہ ان کی ٹیم کے ٹاپ آرڈر کا ناکام ہونا وکٹ کی وجہ سے ہے لہٰذا کل کے مقابلے میں بھی یہاں کی وکٹ توجہ کا مرکز ہوگی۔ حیدرآباد کیلئے بھونیشور کمار کا فام میں ہونے کے علاوہ گذشتہ مقابلہ میں کولکتہ کے خلاف محمد خلیل نے مین آف دی میچ کا مظاہرہ کرتے ہوئے بولنگ شعبہ کو مستحکم کیا ہے جس میں پہلے ہی راشد خان کی موجودگی اسے تقویت دے رہی ہے ۔ حیدرآباد کیلئے میڈل آرڈر کا مسئلہ ہنوز تشویشناک ہے۔