حیدرآباد میں طوفانی بارش اور تیز ہوائیں

ٹریفک جام ،سڑکیں جھیل میں تبدیل ، شہر تاریکی میں غرق ، مکانات میں پانی داخل ، بلدی عملہ غافل
حیدرآباد ۔ /3 جولائی ( سیاست نیوز) شہر میں آج زبردست دھواں دھار بارش کے سبب عام زندگی مفلوج ہوگئی اور شہر کی اہم سڑکیں جھیل میں تبدیل ہوگئی جس کی وجہ سے ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوگیا ۔ سڑکوں پر گھٹنے برابر پانی جمع ہونے سے کئی موٹر گاڑیاں پھنس گئی۔ موٹر سواروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔ موسم برسات کی پہلی زبردست بارش سے نشیبی علاقوں میں واقع کئی مکانات میں پانی داخل ہوگیا اور شہر کے کئی علاقے بالخصوص پرانا شہر تاریکی میں ڈوب گیا ۔ برقی سربراہی کئی گھنٹوں تک متاثر ہونے کے سبب مقامی عوام نے سب اسٹیشنس پر پہنچ کر محکمہ برقی کے عہدیداروں کی لاپرواہی کے خلاف احتجاج کیا ۔ بارش آج شام 7.30 بجے سے شروع ہوئی اور تقریباً دو گھنٹے تک شدت سے جاری رہی جس کے باعث شہر میں 3 سنٹی میٹر کی بارش ریکارڈ کی گئی ۔ محکمہ آبرسانی کے بموجب آج کی بارش موسم برسات کی سب سے تیز رفتار اور زبردست بارش تھی ۔ اس بارش کے نتیجہ میں شہر کے 14 اہم سڑکوں دلسکھ نگر ، چادر گھاٹ ریلوے بریج ، گنگا باؤلی ، کاچی گوڑہ ، خیریت آباد چوراہا ، لال بنگلہ امیر پیٹ ، ولا میری کالج سوماجی گوڑہ ، ماڈل ہاؤز پنجہ گٹہ ، یوسف گوڑہ چیک پوسٹ ، رانی گنج ، کربلا میدان اور پرانے شہر میں چارمینار ، خلوت ، حسینی علم ، کالے پتھر ، دبیر پورہ ، پرانی حویلی ، یاقوت پورہ ، تالاب کٹہ ، چندرائن گٹہ ، وٹے پلی فلک نما ، بہادر پورہ کشن باغ اور کئی علاقے متاثر رہے۔ بارش سے عین قبل تیز ہوائیں چلنے کے سبب کئی برقی تار ٹوٹ گئے جس کی وجہ سے علاقہ قدیم ملک پیٹ ، اعظم پورہ، دبیر پورہ ، مغل پورہ اور بہادر پورہ ، کشن باغ ، حسن نگر میں تاریکی چھاگئی ۔ عوام نے متعلقہ محکمہ برقی کے ایمرجنسی کنٹرول روم سے ربط پیدا کرنے کی کوشش کی لیکن ناکام رہے اور عملہ برقی بحال کرنے سے قاصر رہا ۔ بہادر پورہ تا کشن باغ ڈرینج کا نظام درست نہ ہونے کی وجہ سے کئی مکانات اور دکانات میں پانی گھس گیا اس کے علاوہ شہر کے کئی علاقوں میں 8 بجے برقی سربراہی منقطع ہونے کے بعد رات دیر گئے تک بھی بحال نہ ہوسکی ۔ دفتر سیاست کو بے شمار ٹیلی فون کالس موصول ہوئے جس میں بلدی عملہ کی لاپرواہی کے علاوہ مکانات میں پانی گھس جانے سے مشکلات کی شکایت کی گئی ۔