حیدرآباد: مسلمانوں میں طلاق کی شرح میں کمی اور خلع کی شرح میں اضافہ 

حیدرآباد: شہر میں مسلمانو ں کے ازدواجی تعلقات کا جائزہ لیا جائے تو پتہ چلے گا کہ طلاق کی شرح میں کمی واقع ہوئی ہے او رخلع کے معاملوں میں اضافہ اچھا خاصہ اضافہ ہوا ہے ۔ وقف بورڈ کے قضائت سیکشن کے مطابق 2016ء میں 882طلاق سرٹیفکیٹ جاری کئے گئے او ر2017ء میں 579سرٹیفکٹس جاری کئے گئے ۔ اور 2018ء میں 385سرٹیفکٹس جاری کئے گئے ہیں ۔

اسی طرح 2016ء میں خلع کے 640سرٹیفکیٹس جاری کئے گئے او ر2017ء میں 688سرٹیفکٹس جاری کئے گئے او ر2018ء میں 897خلع کے سرٹیفکیٹس جاری کئے گئے ہیں ۔ او ر2018ء میں مجموعی طور پر 39.769میریج سرٹیفکیٹس جاری کئے گئے ہیں ۔ اس تعلق سے بات کرتے ہوئے باغ عامہ شاہی مسجد کے امام صاحب مولانا احسن بن محمد الحمومی نے کہا کہ مسلمانوں میں علیحدگی کی شرح بہت کم ہے ۔ مولنا نے کہا کہ شریعت اسلامیہ میں کچھ وجوہات کی بنا ء پر شوہر او ربیوی کو علیحدہ ہونے کی اجازت دی ہے ۔ انہوں نے خلع میں اضافہ کی وجہ بتا تے ہوئے کہا کہ زیادہ تر لڑکیاں لڑکوں سے زیادہ تعلیم یافتہ ہوتی ہیں او رسلیقہ شعار ہوتی ہیں او ر مرد حضرات اس میدان میں کم ہوتے ہیں ۔ اس لئے لڑکیاں ایسے حالا ت سے لڑ نہیں پاتی جس کی وجہ سے خلع کی نوبت آجاتی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ تعلیم ازدواجی زندگی میں رکاوٹ نہیں ہے۔ جو خواتین خلع لے رہے ہیں انہیں اپنے آپ پر اتنا بھروسہ ہے کہ وہ مرد آدمی کے بغیر اپنی زندگی گذار سکتے ہیں ۔

مولانا نے والدین او رسرپرستوں سے گذارش کی کہ وہ اپنے لڑکیوں کو شادی سے قبل شوہر کے حقوق اور دیگر باتوں کی تعلیم دیں ۔