حیدرآباد سے 2400 عازمین حج مکہ مکرمہ پہنچ گئے

آٹھویں قافلہ کو محمد علی شبیراور جانا ریڈی نے وداع کیا، ملک میں امن امان کیلئے دعاؤں کی اپیل

حیدرآباد۔/4 اگسٹ، ( سیاست نیوز) تلنگانہ حج کمیٹی کے ذریعہ عازمین حج کے مزید دو قافلے جن میں 600 عازمین شامل ہیں آج ارض مقدس مکہ مکرمہ کیلئے روانہ ہوئے۔ اس طرح یکم اگسٹ کو قافلوں کی روانگی کے آغاز سے آج تک جملہ 8 قافلوں میں 2400 عازمین سعودی ایر لائنس کی خصوصی پروازوں کے ذریعہ مکہ مکرمہ پہنچ چکے ہیں۔ آٹھویں قافلہ کو آج دوپہر حج ہاوز سے کانگریس قائدین نے وداع کیا۔ قائد اپوزیشن کے جانا ریڈی، کونسل میں قائد اپوزیشن محمد علی شبیر، سابق رکن پارلیمنٹ و صدر گریٹر حیدرآباد کانگریس پارٹی انجن کمار یادو، صدرنشین حج کمیٹی محمد مسیح اللہ خاں اور اسپیشل آفیسر پروفیسر ایس اے شکور نے عازمین کی بسوں کو جھنڈی دکھاکر حج ہاوز سے ایر پورٹ کیلئے روانہ کیا۔ عازمین کی روانگی کے موقع پر سیاسی وابستگی سے بالاتر ہوکر ٹی آر ایس اور کانگریس قائدین نے ایک دوسرے کے ساتھ خیرسگالی کا مظاہرہ کیا۔ جانا ریڈی اور محمد علی شبیر نے حج کیمپ میں بہتر انتظامات پر مسیح اللہ خاں اور پروفیسر ایس اے شکور کی شالپوشی کی۔ جوابی خیرسگالی میں صدر نشین حج کمیٹی نے دونوں قائدین کو مومنٹو پیش کیا۔ اس موقع پر کانگریس کے دیگر قائدین فیروز خاں، انیل کمار یادو، شیخ عبداللہ سہیل، واجد حسین، جاوید احمد، محمد عرفان اور حج کمیٹی کے ارکان موجود تھے۔ حج کیمپ پہنچتے ہی محمد علی شبیر نے کیمپ میں عازمین حج کو دی جارہی سہولتوں کا جائزہ لیا اور انتظامات کی ستائش کی۔ محمد علی شبیر نے عازمین حج سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں مختلف عنوانات سے ہجومی تشدد میں انسانیت کا خون ہورہا ہے۔ کبھی گائے تو کبھی داڑھی کے نام پر انسانیت پر ظلم ہورہے ہیں۔ انہوں نے عازمین سے اپیل کی کہ وہ ملک میں امن وامان اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کیلئے خصوصی دعا کریں۔ ایام حج میں دعاؤں کی قبولیت کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 2004 میں حج کے موقع پر انہوں نے دو دعائیں کی تھیں دونوں بھی قبول ہوئیں۔ انہوں نے کہا کہ دعائیں تین درجات پر مشتمل ہوتی ہیں۔ ایک دعا فوری طور پر قبول ہوتی ہے جبکہ ایک دعا زندگی میں کسی بھی وقت سہارا بن سکتی ہے اور تیسری وہ دعا ہے جو دنیا میں بھلے ہی قبول نہ ہو لیکن آخرت میں اُس کا اجر ضرور ملتا ہے۔ اس طرح دعاؤں کی خاص اہمیت ہے اور کوئی بھی دعا رد نہیں ہوتی۔ انہوں نے عازمین کو مشورہ دیا کہ وہ کھانے پینے پر زیادہ توجہ دیئے بغیر عبادتوں میں وقت گذاریں اور خاص طور پر پانی کا استعمال کم کریں۔ قائد اپوزیشن کے جانا ریڈی نے عازمین حج کو مبارکباد پیش کی اور کہا کہ ہر مسلمان کی خواہش ہوتی ہے کہ زندگی میں کم از کم ایک مرتبہ حج کا فریضہ ادا کریں۔ انہوں نے ملک و قوم اور ریاست کی خوشحالی اور ترقی کیلئے دعاؤں کی اپیل کی۔ صدر نشین حج کمیٹی محمد مسیح اللہ خاں نے عازمین حج کو دی جارہی سہولتوں کے بارے میں تفصیلات پیش کیں۔ پروفیسر ایس اے شکور نے حج کیمپ کے انتظامات پر روشنی ڈالی اور کہا کہ حیدرآباد سے 7273 عازمین کی روانگی عمل میں آئے گی۔ تلنگانہ کے علاوہ آندھرا پردیش اور کرناٹک کے عازمین بھی حیدرآباد سے روانہ ہوں گے۔ مولانا قاضی سید شاہ اعظم علی صوفی صدر کل ہند جمعیتہ المشائخ نے عازمین سے خطاب کیا اور کہا کہ حرمین میں ادب کا مظاہرہ کریں، بیجا مصروفیات کے بجائے عبادات میں مصروف رہیں۔ انہوں نے فضائل حج اور مناسک بیان کئے۔ حج ہاوز سے رات دیر گئے عازمین کے ساتویں قافلہ کو رونہ کیا گیا۔ مولانا حافظ عبدالمعنی مظاہری صدر سٹی جمعیتہ العلماء نے مناسک حج و عمرہ بیان کئے۔ حج کمیٹی کے ارکان عارف احمد، ایم اے شفیع، ڈاکٹر عقیل ہاشمی، محمد امتیاز خاں، عارف الدین اور ابو طلحہ امجد اور دوسرے موجود تھے۔ سعودی ایر لائنس کی ہر پرواز میں 300 عازمین روانہ ہورہے ہیں۔ حج ہاوز اور حج ٹرمنل میں مختلف محکمہ جات کی جانب سے عازمین کی رہنمائی کی جارہی ہے۔