ناقص فام کا شکار وارنر اور دھون پر بہتر شروعات کی ذمہ داری
مقابلہ رات 8 بجے شروع ہوگا
حیدرآباد۔ 4 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) کلیدی کھلاڑیوں کے زخمی ہوکر ٹیم سے باہر ہونے کے رائل چیلنجرس بنگلور کیلئے کل یہاں آئی پی ایل 10 کے افتتاحی مقابلے میں دفاعی چمپین سن رائزرس حیدرآباد کے خلاف سخت چیلنج کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ کپتان ویراٹ کوہلی اور اسٹار بیٹسمین اے بی ڈی ویلیئرس کل کے اہم مقابلہ میں ٹیم کو دستیاب نہیں ہیں کیونکہ کوہلی کاندھے کے زخم کی وجہ سے ٹیم سے باہر ہوئے ہیں جبکہ ڈی ویلیئرس پیٹھ کی تکلیف میں مبتلا ہیں۔ علاوہ ازیں وکٹ کیپر اوپنر لوکیش راہول پہلے ہی زخموں کی وجہ سے آئی پی ایل سے باہر ہوچکے ہیں۔ ٹیم کے نوجوان اور اُبھرتے بیٹسمین سرفراز خان بھی ٹورنمنٹ سے باہر ہوچکے ہیں، کیونکہ وہ بنگلور میں پریکٹس میچ کے دوران فیلڈنگ کرتے ہوئے زخمی ہوگئے۔ امید کی جارہی تھی کہ کوہلی کے غیاب میں سرفراز کو کریس گیل کے ہمراہ اننگز کے آغاز کا موقع فراہم کیا جائے گا لیکن ان حالات میں اب ٹیم کے کارگذار کپتان شین واٹسن ہی اننگز کا آغاز کرسکتے ہیں۔ بنگلور اب اپنے دو بیرونی کھلاڑیوں گیل اور واٹسن پر ہی انحصار کرے گی کیونکہ وہ اپنے دن کسی بھی بولنگ اَٹیک کو تہس نہس کرسکتے ہیں۔ راہول کی عدم موجودگی میں کیدار جئے دیو موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ٹیم کیلئے اپنی اہمیت ثابت کرسکتے ہیں۔ علاوہ ازیں آسٹریلیا کے ٹوئنٹی 20 اسٹار ٹریوس ہیڈ، ہندوستانی کھلاڑیوں میں سچن بیدی اور مندیپ سنگھ جنہیں ماضی میں آئی پی ایل کھیلنے کا تجربہ ہے، وہ بھی ٹیم کیلئے اہم رول ادا کرسکتے ہیں۔ بنگلور کیلئے بولنگ شعبہ میں خوشخبری ہے کہ اسے آئی پی ایل 2017ء میں انگلش فاسٹ بولر ٹائمل ملس کی خدمات دستیاب ہوئی ہیں جبکہ کیدار جئے دیو ہندوستان کیلئے اُبھرتے اسٹار بولر ہیں اور وہ بھی ٹیم کیلئے اہم رول ادا کرسکتے ہیں۔ انگلینڈ کے خلاف منعقدہ حالیہ سیریز میں انہوں نے 6 وکٹیں حاصل کرتے ہوئے ٹیم کی کامیابی میں کلیدی رول ادا کیا ہے۔ دوسری جانب حیدرآباد کی ٹیم گزشتہ برس کے جادوئی مظاہروں کو دوہرانے کیلئے کوشاں ہوگی، تاہم اس کے کپتان جنہوں نے گزشتہ سیزن ٹیم کو چمپین بنانے میں ٹورنمنٹ کے دوران سب سے زیادہ رنز بنانے والے بیٹسمنوں کی فہرست میں دوسرے مقام پر رہتے ہوئے اہم رول ادا کیا تھا ، لیکن ہندوستان کے خلاف حالیہ ٹسٹ سیریز کے دوران ان کے مظاہرے مایوس کن رہے۔ میزبان ٹیم وارنر کے علاوہ ان کے ساتھی اوپنر شکھر دھون پر زیادہ انحصار کررہی ہے، تاہم دونوں ہی اوپنرس فی الحال بہتر فام میں نہیں ہیں اور ان کے جلد آؤٹ ہونے کے بعد مڈل آرڈر پر دباؤ بن سکتا ہے جسے گزشتہ سیزن بھی زیادہ محنت نہیں کرنی پڑی ۔ بولنگ شعبہ میں جسے مستفیض الرحمن کی خدمات دستیاب نہیں ہیں ۔