مسافرین کے ساتھ بدسلوکی اور من مانی قیمتوں کی وصولی
کلواکرتی /23 مارچ ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) کلواکرتی سے سری سیلم جانے والی اہم شاہراہ پر موجود دھابہ مالکین کا ظلم دن بہ دن بڑھتا ہی جارہا ہے ۔ دوردراز سے مذہبی مقام کی زیارت کیلئے جانے مسافرین سے یہ دھابہ مالکین من مانی قیمتیں وصول کر رہے ہیں جب اتنی زیادہ قیمتوں کے بابت دریافت کیا جاتا ہے تو بدزبانی سے بات چیت کرتے ہیں واضح ہوکہ 5 روپئے کی بسکٹ پیاکٹ کی قیمت 7 روپئے تا 8 روپئے وصول کئے جاتے ہیں دال کھانا 80 روپئے تا 100 روپئے وصول کئے جاتے ہیں جبکہ تھوڑی سے دال اور دو چپاتی کیلئے 50 روپئے وصول کر رہے ہیں ۔ دریافت کرنے پر اپنی مرضی بتاتے ہیں ۔ کھانا ہے تو کھاؤ نہیں تو چلتے بنو مسافروں سے بات کرنے کا سلیقہ تک نہیں اور تقریباً تمام دھابے بغیر اجازت کے ہی چلتے ہیں اور ہر دھابہ پورے فائدہ سے چلتا ہے جب اس کی تحقیق کی گئی تو پتہ چلتا ہے کہ تمام آر ٹی سی بس ڈرائیور مبینہ مختلف دھابہ مالکین سے سازباز کئے ہوئے ہیںکہ کسی بھی دھابہ پر بس روکو ڈرائیور اور کنڈاکٹر کو کھانا چائے پان سگریٹ بالکل مفت اور ساتھ ہی ساتھ بطور نذرانہ ایک تا دو سو روپئے پیش کئے جاتے ہیں ۔ جس کیلئے اکثر کیا تمام ہی بس مالکین دن ہو چاہے رات شہر سے دور جانگل میں موجود ان دھابوں پر ہی بسیں روکتے ہیں اور اپنے فائدہ کی خاطر بس مسافروں کے جیبوں پر بھاری بوجھ پڑھنے کی ذرا برابر بھی فکر نہیں کرتے ایسے میں اگر کوئی ناخوشگوار واقع پیش آئے تو کون اس کا ذمہ دار ہوگا ۔ ڈرائیور آر ٹی سی انتظامیہ یا پھر پولیس یا پھر کوئی اور عہدیدار ۔