محمد ریاض احمد
تاریخ شہر حیدرآباد فرخندہ بنیاد کو اس بات کا اعزاز حاصل ہے کہ اس کے دامن میں ایسے گوہر نایاب شخصیتیں پیدا ہوئی ہیں جو اپنی محنت وجستجو کے ذریعہ دنیا میں اپنے ملک و ملت کا نام روشن کیا ہے ۔امریکہ میں بھی ہندوستانیوں کی ایک کثیر تعداد آباد ہے اور ان میں حیدرآبادی اپنی صلاحیتوں اور روایات کے باعث ایک منفرد پہچان رکھتے ہیں ۔ حیدرآبادیوں کا ایک خاص وصف یہ ہے کہ وہ جہاں بھی رہتے ہیں وہاں انسانیت اور ملت کی خدمت انجام دینے میں سب سے آگے رہتے ہیں ۔ ان سے کسی کی تکالیف نہیں دیکھی جاتی ۔ ہر کسی کی دلجوئی کرنا اور حوصلہ افزائی کرتے ہوئے لوگوں کو خدمت خلق کی طرف راغب کرنا ان کی عادت ثانیہ ہوتی ہے ۔ غرض ہمارے شہر حیدرآباد کی ایسی بے شمار شخصیتیں ہیں جو دنیا کے مختلف ممالک میں اپنی خدمات کے ذریعہ اپنی موجودگی اور اہمیت کا احساس دلاتی ہیں ان میں نوجوان اور بزرگ و خواتین سب شامل ہیں ۔
ایسی ہی شخصیتوں میں شہر کے ایک معزز علمی گھرانے سے تعلق رکھنے والے قابل فخر نوجوان اظہر عزیز کا بھی شمار ہوتا ہے جو امریکہ میں کام کررہے کئی ملی و قومی اداروں کے اہم عہدوں پر فائز ہیں ۔ سابق پرنسپل ممتاز کالج احمد عبدالعزیز اور ریٹائرڈ سیول سرجن ڈاکٹر سعیدہ سعادت کے اس قابل فخر سپوت نے انتہائی مختصر عرصہ میں امریکہ کے سیاسی ، سماجی ، تہذیبی و ثقافتی اور مذہبی حلقوں میں ایک خاص پہچان بنائی ہے ۔ اعلی تعلیم کیلئے 1995 ء میں امریکہ منتقل ہوئے اظہر عزیز فی الوقت اسلامک ریلیف امریکہ کے سینئر ڈائرکٹر کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے ہیں ۔ اس تنظیم کا شمار دنیا کے اہم ترین مسلم خیراتی اداروں میں ہوتا ہے جو بلالحاظ مذہب و ملت ہر ضرورت مند کی مدد کرتے ہیں ۔ اظہر عزیز ISNA کے سربراہ بھی ہیں اور انھیں اس ادارہ کے پہلے حیدرآبادی صدر ہونے کا بھی منفرد اعزاز حاصل ہے ۔ عثمانیہ یونیورسٹی سے فینانس میں بی ایس سی اور پھر بزنس ایڈمنسٹریشن میں ماسٹرس (ایم بی اے) کرنے والے اظہر عزیز اسلامک اسٹیڈیز سے پی ایچ ڈی کررہے ہیں ۔ 10 تا 11 سال کے دوران انھوں نے امریکہ کی کئی بڑی کمپنیوں جیسے جنرل الیکٹرانکس امریکن جنرل لائف اور کیاپٹل میں نمایاں خدمات کے انمٹ نقوش چھوڑ ہیں ۔ اظہر عزیز نے ہمیشہ اصول پسندی ، محنت و جستجو کو ترجیح دی ہے چنانچہ سال 2002 سے وہ ISNA کی اکزیکیٹو کونسل کے رکن منتخب ہوتے رہے ۔ 2010 اور 2012 میں دو مرتبہ امریکہ کی اس اہم ترین تنظیم کے نائب صدر منتخب ہوئے اور پھر گذشتہ سال ہی ISNA کے صدر کی حیثیت سے ان کا انتخاب عمل میں آیا ۔ جیسا کہ ہم نے سطور بالا میں ان کی مختلف ملی و فلاحی تنظیموں سے وابستگی کا ذکر کیا ہے وہ سابق میں نارتھ ٹیکساس اسلامک کونسل کے صدر بھی رہے ۔ یہ کونسل ڈلاس ؍ فورڈ ورتھ علاقہ میں سرگرم 35 اسلامی تنظیموں کی نمائندگی کرتی ہے ۔ وہ اسلامک اسوسی ایشن آف کیرولٹن ، ٹکساس کے بانی اور صدر بھی رہ چکے جو ڈلاس کی سب سے بڑی مسجد کا انتظام و انصرام کرتی ہے ۔ اظہر عزیز جہاں ایک اچھے منتظم جذبہ خدمت خلق سے سرشار فلاح کار ہیں وہیں ایک بہترین مقرر بھی ہیں جو عوام کو ایک نئی سوچ و فکر دینے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں ۔ ان کی ایک اور خوبی یہ ہے کہ وہ مقامی و علاقائی اور قومی سطح پر کام کرنے والی اسلامی تنظیموں کی سرگرمیوں کا جائزہ لینے اور انھیں وسعت دینے کیلئے اکثر امریکہ کی مختلف ریاستوں کا دورہ بھی کرتے رہتے ہیں ۔
چونکہ وہ امریکی مسلمانوں کے چہرہ کی حیثیت رکھتے ہیں اس لئے بین مذہبی مذاکرات کا اہتمام کرنے والے سرکاری اور خانگی اداروں کی نظروں میں ان کی کافی اہمیت ہے ۔ امریکی میڈیا میں مختلف موضوعات پر ان کے انٹرویو شائع اور نشر ہوتے ہیں ۔ ریڈیو پروگرامس میں بھی بطور خاص انھیں مدعو کیا جاتا ہے ۔ اظہر عزیز شادی شدہ ہیں اور ماشاء اللہ دو بچوں کے باپ بھی ہیں ۔ ان کے والدین نے ابتداء سے ہی اپنے فرزند کی اس انداز میں تربیت کی کہ آگے چل کر وہ ملت کا اثاثہ ثابت ہوں اور ایسا ہی ہوا ۔ لٹل فلاور سے اسکولی تعلیم ، سینیٹ میریس سے انٹرمیڈیٹ اور بدروکا کامرس کالج سے گریجویشن کرنے والے اظہر عزیز امریکی مسلمانوں میں کافی مقبول ہیں ۔ امریکی صدر بارک اوباما بھی ان کے قدردانوں میں شامل ہیں ۔ صدر اوباما جس طرح اسلامک سوسائٹی آف نارتھ امریکہ ISNA کی غیر معمولی سرگرمیوں سے واقف ہیں اس طرح اظہر عزیز کی قومی خدمات کے بھی معترف ہیں۔ امریکی سوسائٹی خاص طور پر امریکی مسلمانوں کی ترقی و بہبود کے لئے اظہر عزیز کی خدمات کی ستائش کرتے ہوئے ایک مکتوب میں انھوں نے کہا تھا کہ آپ کا وائٹ ہاوز میں خیر مقدم کرنا میرے لئے باعث مسرت ہے ۔ اظہر عزیز کو موسومہ مکتوب میں اوباما نے یہ بھی کہا کہ مذہبی آزادی ہمارے ملک کا بنیادی کردار ہے اور امریکی مسلمانوں نے ملک کو مضبوط و مستحکم بنانے میں مثالی مدد کی ہے ۔ دوسری جانب اظہر عزیز کے خوش نصیب والدین جناب احمد عبدالعزیز اور ڈاکٹر سعیدہ سعادت نے اپنے فرزند کی کامیابیوں کیلئے بارگاہ رب العزت میں سجدہ شکر بجالاتے ہوئے کہا کہ بچپن سے ہی اظہر کا رجحان خدمت خلق کی طرف بہت زیادہ تھا اور امریکہ میں انھیں خدمت خلق کا اچھا موقع ملا ہے ۔ وہ بارگاہ رب العزت میں یہی دعا کرتے ہیں کہ اللہ تعالی اظہر عزیز کو ملت کا اثاثہ ثابت کرے ۔
mriyaz2002@yahoo.com
کے کویتا دوبئی میں تلنگانہ کے باشندوں سے تبادلہ خیال
متحدہ عرب امارات میں ہندوسانیوں کی کثیر تعداد مقیم ہے ۔ مختلف شعبوں میں ہندوستانی شہری نمایاں خدمات انجام دے رہے ہیں ان میں تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے نمایاں ہیں ۔ دوبئی اور متحدہ عرب امارات کی دیگر ریاستوں میں حیدرآبادی انجینئرس اور پیشہ ورانہ ماہرین کو کافی قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے ۔ حال ہی میں چیف منسٹر مسٹر کے چندر شیکھر راؤ کے فرزند کے ٹی آر اور دختر کے کویتا نے دوبئی کا دورہ کیا ۔ خاص طور پر کے کویتا کا دورہ دوبئی اس لحاظ سے کامیاب رہا کہ وہاں ان سے امارات میں مقیم تلنگانہ کی ممتاز شخصیتوں نے ملاقات کرتے ہوئے تارکین وطن کو درپیش مسائل ، ان کیلئے مختلف اسکیمات شروع کئے جانے کی ضرورت اور پیشہ ورانہ تعلیمی اداروں میں تارکین وطن کے بچوں کو داخلوں پر تبادلہ خیال کیا ۔ جناب محمد قریشی نے پارلیمنٹ میں نظام آباد کی نمائندگی کرنے والی کے کویتا سے مختلف امور پر تفصیلی بات چیت کی اور بتایا کہ علحدہ تلنگانہ کے قیام پر جہاں ساری دنیا میں مقیم تلنگانہ کے باشندوں نے خوشیاں منائیں وہیں متحدہ عرب امارات میں بھی جشن منائے گئے ۔ قیام تلنگانہ کی پہلی سالگرہ کے موقع پر بھی حیدرآبادیوں نے جشن منایا اور ساتھ ہی کے سی آر اور ان کے رفقاء کو دلی مبارکباد پیش کی ۔ محمد قریشی نے دوبئی اور حیدرآباد کے درمیان logistic customs کے بارے میں بھی تبادلہ خیال کیا ۔
محمد مقتدر اکرم کو باوقار نٹ ورک میڈل ایسٹ ایوارڈ
نٹ ورک میڈل ایسٹ میگزین نے انٹرنیشنل ہوٹل فیسٹول سٹی دوبئی میں منعقدہ ایک پراثر اور رنگارنگ تقریب میں علاقہ کی ان پیشہ ورانہ ماہرین کو ایوارڈس عطا کئے جنھوں نے اپنی اختراعی صلاحیتوں کا غیر معمولی مظاہرہ کیا ۔ ان میں الکٹرانک گورنمنٹ اتھارٹی راس الخیمہ کو Unified Communication Implementation of the Year ایوارڈ عطا کیا گیا ۔ حیدرآباد کے ایک معزز علمی گھرانے سے تعلق رکھنے والے محمد مقتدر اکرم نے ایوارڈ حاصل کیا ۔ متحدہ عرب امارات کے آئی ٹی شعبہ میں انھیں قدر کی نگاہوں سے دیکھا جاتا ہے ۔ یہ ایوارڈ ایک طرح سے محمد مقتدر اکرم کی اختراعی صلاحیتوں کا اعتراف ہے انھیں ویڈیو کانفرنسنگ کے شعبہ میں کافی مہارت حاصل ہے ۔ واضح رہے کہ یہ ایوارڈس ان نٹ ورکنگ پروفیشنلس سرویس فراہم کرنے والوں اور ماہرین کو دیئے جاتے ہیں جو چیلنجز سے پُر پراجکٹس پر کام کرتے ہوئے اس پر کامیابی کے ساتھ عمل آوری بھی کرتے ہیں ۔ اس پراجکٹ میں منیجر کی حیثیت سے اکرم نے نمایاں خدمات انجام دی تھیں ۔ جناب احمد خان اور حمید النساء ناہید کے ہونہار فرزند فی الوقت کمپنی میں ہیڈ آف آئی ٹی سپورٹ کے عہدہ پر فائز ہیں ۔ ایوارڈ حاصل کرنے کے موقع پر ان کے بڑے انجینئر عالیہ الکندی آئی ٹی منیجر اور محبوب قادر شریف بھی تھے ۔