محمد احتشام الحسن مجاہد
مصروف ترین زندگی سے راحت اور تعطیلات گزارنے کیلئے بہترین تفریحی مقامات پر سیر کے لئے جانا انسانی فطرت کا ایک بہترین مشغلہ ہے اور اس مشغلہ کے دوران سوشل میڈیا کا استعمال کرتے ہوئے اپنے حالات سے دوست احباب اور دیگر افراد کو آگاہ کرنا ایک فیشن بن گیا ہے لیکن یہ ہی فیشن کبھی آپ کو بہت بڑے مالی اور جانی نقصان کی وجہ بھی بن سکتاہے۔ چونکہ ایرپورٹس ، ریلوے اسٹیشنس پر چند گھنٹے گذارنے کے علاوہ ہوٹلوں میں قیام کے دوران مفت عوامی وائی فائی کے استعمال کے دوران نادانستہ طور پر ہم اپنی اہم معلومات سائبر دنیا کے مجرموں تک پہنچاتے ہیں۔ کمپیوٹر دنیا کی معروف کمپنی انٹیل اپنے ایک حالیہ عالمی سروے کے بعد جو اعداد و شمار فراہم کئے ہیں، اس کی روشنی میں جہاں دنیا کے 14 ممالک میں سائبر صارفین کی سوشیل میڈیا کی مصروفیات اور اس دوران اپنے حساس مواد تک سائبر مجرموں کی رسائی کے لئے راہ ہموار کرنے کے شواہد پیش کئے ہیں ۔ دنیا بھر کے سائبر صارفین میں حیدرآبادی عوام سب سے زیادہ خطرہ کو دعوت دینے والے زمرہ میں شامل ہے۔ انٹیل سیکوریٹی نے اپنے سروے کی تفصیلات جس میں دنیا کے 14 ممالک کے عوام کے تعطیلات کے دوران تفریحی مقامات پر مفت عوامی وائی فائی کے ذریعہ سماجی رابطہ کے ویب سائیٹ تک رسائی کی تفصیلات فراہم کی ہے ، اس میں ایک تہائی عوام کا تعلق حیدرآباد سے ہے ۔تعطیلات کے لئے تفریحی مقامات پر 82 فیصد حیدرآبادی عوام انٹرنیٹ استعمال کرتے ہیں لیکن اسی دوران ان کی انٹرنیٹ پر مصروفیت غیر محفوظ ریکارڈ کی گئی ہیں۔ انٹیل سیکوریٹی انڈیا ڈیولپمنٹ سنٹر کے تحقیقی ادارہ کے صدر وینکٹ کرشنا پور کا بیان حیدرآبادی عوام کیلئے لمحہ فکر ہے کیونکہ انہوں نے سائبر سیکوریٹی کے متعلق عالمی سروے کی جو تفصیلات فراہم کی ہیں، اس کے تناظر میں حیدرآبادی عوام کی انٹرنیٹ مصروفیات کافی غیر محفوظ ہیں۔ 82 فیصد حیدرآبادی عوام جب تعطیلات گزارنے کیلئے کسی تفریحی مقامات پر موجود ہوتی ہے تو وہ انٹرنیٹ کو ضرور استعمال کرتے ہیں لیکن عوامی مفت وائی فائی کے استعمال کے دوران وہ احتیاط نہیں کرتے۔ یہی نہیں بلکہ 41 فیصد حیدرآبادی تعطیلات کے دوران اپنا اسمارٹ فون گھر پر رکھنا پسند نہیں کرتے اور اسی فون کے ذریعہ وہ تعطیلات کے دوران کی جانے والی تفریح کی تفصیلات فیس بک اور دیگر سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کرتے ہیں لیکن عوامی وائی فائی استعمال کرتے وقت 28 فیصد حیدرآبادی عوام حساس مواد کی حصول و ترسیل میں مشغول ہوتے ہیں۔ نیز31 فیصد حیدرآبادی لوگ اپنے خاص مواد جس میں کریڈٹ کارڈ نمبر ، یوزر نیم اور پاسورڈ کے غیر محفوظ طریقہ سے استعمال کرنے سے بھی گریز نہیں کرتے۔ 35 فیصد حیدرآبادی ایسے ہیں جو کہ تعطیلات کے موقع پر تفریحی مقامات پر سوشل میڈیا کو استعمال کرنے سے گریز نہیں کرتے اور ایک دن بھی سوشیل میڈیا سے دور نہیں رہتے ۔کمپنی کی جانب سے ایک جانب جہاں حیدرآبادی عوام کے تعطیلات کے دوران تفریحی مقامات پر مفت عوامی وائی فائی کے انتہائی غیر محفوظ استعمال کی تفصیلات منظر عام پر پیش کی گئی ہیں، وہیں یہ خدشات بھی ظاہر کئے گئے ہیں یہ غیر محفوظ طریقہ کسی بھی وقت انہیں کسی مصبیت یا مشکل میں ڈال سکتاہے چونکہ سائبر مجرم ایسے ہی صارفین کو اپنی تخریب کاریوں کا نشانہ بناتے ہیںکیونکہ جب عوامی وائی فائی کا غیر محفوظ طریقہ سے استعمال کیا جاتا ہے تو صارف کا حساس مواد جس میں یوزر نیم ، پاس ورڈ ، کریڈٹ کارڈ ، بینک ، رہائشی مقام ، خاندان اور اسکے افراد کی تعداد ، عمریں، تعلیم و ملازمت کی تفصیلات کو بھی بآسانی حاصل کیا جاسکتا ہے۔ احتیاطی تدابیر کے حوالے سے جو بات بتائی گئی ہے، اس میں کہا گیا ہے کہ ایرپورٹ پر یا ریلوے اسٹیشن پر سواری کا انتظارکرنا بوریت کی وجہ ہوتی ہے اور اس دوران عوام کی بڑی تعداد ایرپورٹ اور ریلوے اسٹیشن پر دستیاب مفت عوامی وائی فائی کا استعمال کرتے ہوئے اپنے مقام اور منزل کی تفصیلات تصاویر کے ساتھ سوشیل میڈیا پر پوسٹ کرتے ہیں۔ لہذا ایسا کرتے وقت احتیاط ضروری ہے اور انہی افراد کو ان تفصیلات سے آگاہ کیا جائے جو آپ کے افراد خاندان ہوں۔ دوسرا اہم نکات یہ ہے کہ جب آپ چھٹیاں گزارنے کیلئے کسی تفریحی مقامات کا انتخاب کرچکے ہیں تو اس کا اعلان سوشیل میڈیا پر کھلے عام نہ کریں کیونکہ اس سے سائبر مجرموں کے علاوہ گلی و محلوں میں رہنے والے سارقوںکو بھی یہ معلوم ہوجاتا ہے کہ گھر پر لوگ موجود نہیں ہیں جس کے بعد ان کا کام آسان ہوجاتاہے بہتر یہ ہی ہوگا کہ پکنک سے واپس آنے کے بعد تصاویر اور دیگر تفصیلات کو سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کریں۔ ایرپورٹ اور ریلوے اسٹیشن کے مفت عوامی وائی فائی کی سہولیات سے استفادہ کرتے وقت اپنی مصروفیات کو محدود اور محفوظ بنائیں اور جب تک ضرورت نہ ہوں حساس مواد کی حصول و ترسیل نہ کریں۔ کریڈٹ کارڈ کا استعمال اگر کیا جارہا ہے تو مشورہ دیا گیا کہ بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات روزانہ کی اساس پر حاصل کی جاتی رہے تاکہ معلوم ہوسکے کہ آن لائین ٹرانزیکشنس کے دوران حساس مواد سائبر مجرمین کے ہاتھ تو نہیں لگا ہے۔تعطیلات کو شاندار تفریح مقامات پر یادگار ضرور بنائیں لیکن آپ کا تعاقب کررہے سائبر مجرموں سے چوکنا رہتے ہوئے خود کو اور اپنے افراد خاندان ہر قسم کی پریشانی سے محفوظ رکھیں۔