حیدرآبادی رباط میں عازمین کو رواں سال قیام کی اجازت

آئندہ سال توسیعی کام کا آغاز‘ ہندوستانی کونسل جنرل کی اطلاع
حیدرآباد ۔ 30 ۔ مارچ (سیاست نیوز) مکہ مکرمہ میں واقع حیدرآبادی رباط میں تلنگانہ کے عازمین حج صرف جاریہ سال حج کے موقع پر قیام کرسکتے ہیں جبکہ آئندہ سال یہ عمارت توسیع حرم کے سلسلہ میں منہدم کی جاسکتی ہے۔ اس بات کی اطلاع جدہ میں ہندوستانی کونسل جنرل نے تلنگانہ حکومت کو دی ہے۔ تلنگانہ حکومت کی جانب سے رباط میں قیام کی گنجائش اور عمارت کے موقف کے بارے میں معلومات حاصل کی گئی تھیں جس کے جواب میں کونسل جنرل نے بتایا کہ رباط میں 262 عازمین کے قیام کی گنجائش موجود ہے اور جاریہ سال توسیع حرم کے سلسلہ میں عمارت منہدم نہیں کی جائے گی ۔ تاہم اندیشہ ہے کہ آئندہ سال یہ عمارت توسیع کا حصہ بن جائے گی جس کے بعد حکومت کو عازمین کے قیام کے سلسلہ میں نئی عمارت تلاش کرنی ہوگی۔ واضح رہے کہ مکہ مکرمہ میں نظام حیدرآباد کی تقریباً 7 رباطیں موجود تھیں جن میں سے 6 حرم کی توسیع کی زد میں آگئے۔ موجودہ عمارت میں گزشتہ دو سال سے عازمین قیام سے محروم ہیں۔ ناظر رباط اور اوقاف کمیٹی کے درمیان تنازعہ کے سبب یہ ممکن نہیں ہوسکا۔ تلنگانہ حکومت فریقین کی مصالحت کے ذریعہ مسئلہ کی یکسوئی کی کوشش کر رہی ہے ۔ تاہم ایسا محسوس ہوتا ہے کہ فریقین اپنے اپنے موقف پر قائم ہیں۔ اگر یہی صورتحال رہی تو جاریہ سال بھی عازمین حج رباط میں قیام کی سہولت سے محروم رہیں گے۔ حکومت اپنی نگرانی میں رباط کیلئے قرعہ اندازی کا منصوبہ رکھتی ہیں۔ تاہم ناظر رباط اور اوقاف کمیٹی دونوں نے اپنے اپنے طور پر عازمین سے درخواستیں طلب کی ہیں۔ اگر آئندہ دو ماہ میں رباط کے مسئلہ پر تعطل ختم نہیں ہوا تو جاریہ سال بھی سنٹرل حج کمیٹی تمام عازمین کے قیام کیلئے عمارتوں کے انتخاب کا عمل مکمل کرلے گی جس کے بعد رباط میں قیام کے باوجود عازمین رقم سے محروم رہیں گے۔ اسی دوران تلنگانہ حکومت نے ناظر رباطحسین محمد شریف سے ربط قائم کیا ہے۔ اس مسئلہ کی یکسوئی کیلئے سنٹرل حج کمیٹی سے بھی تعاون طلب کیا گیا ہے کیونکہ حج کمیٹی تصریح جاری کرنے کی مجاز ہے۔ اگرچہ تصریح اوقاف کمیٹی کے نام جاری کی جاتی ہے لیکن ناظر رباط کی منظوری کے بغیر عازمین کا قیام ممکن نہیں۔