حکو مت ذرائع ابلاغ کو ہراساں کررہی ہے، کانگریس کا الزام

حکومت نے الزام مسترد کردیا، ریالیٹی چیک شو کے نشریہ میں شریک خاتون کے بیانات تبدیل
نئی دہلی 3 اگسٹ (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس نے آج لوک سبھا کے ایک ممتاز خبررساں چیانل کے سینئر ایگزیکٹیو اور عملے کے دیگر دو ارکان نے حال ہی میں حکومت کے دباؤ کی بناء پر استعفیٰ دے دیا ہے کیوں کہ اُنھوں نے برسر اقتدار انتظامیہ پر تنقید کی۔ دو خبریں نشر کی تھیں۔ الزام کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے مرکزی وزیر اطلاعات و نشریات راجیہ وردھن سنگھ راٹھور نے کہاکہ حکومت کو چیانل کی داخلی تبدیلیوں سے کوئی تعلق نہیں ہے اور اپوزیشن یہ معاملہ اِس لئے اُٹھا رہی ہے کیوں کہ ایوان میں اُٹھانے کے لئے اُس کے پاس دیگر کوئی مسئلہ موجود نہیں ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ کوئی وجہ بتاؤ نوٹس چیانل کو نہیں دی گئی جبکہ وہ غلط خبریں نشر کررہا تھا۔ حکومت کو استعفوں سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ چیانل کی ٹی آر پی انحطاط پذیر تھی۔ حالانکہ کھرگے نے چیانل کو اور اِس کے ایگزیکٹیو کو جس نے استعفیٰ دیا ہے، نامزد نہیں کیا۔ تاہم اسپیکر لوک سبھا سمترا مہاجن نے کہاکہ خانگی ادارے اور اِس کے ملازمین کے نام ریکارڈ میں شامل نہیں کئے جائیں گے۔ وقفۂ صفر کے دوران یہ مسئلہ اُٹھاتے ہوئے کھرگے نے الزام عائد کیاکہ سینئر ایگزیکٹیو جس نے 14 سال چیانل میں خدمات انجام دی تھیں اور دیگر دو ملازمین استعفیٰ دینے پر مجبور ہوگئے جبکہ حکومت کی جانب سے اُن پر دباؤ ڈالا جانے لگا۔

جبکہ اُنھوں نے ایک ’’ریالٹی چیک‘‘ میں ایک خاتون کاشتکار نے جو چھتیس گڑھ کی متوطن تھی، وزیراعظم نریندر مودی کے ساتھ تبادلہ خیال کے دوران دعویٰ کیاکہ اُس کی زرعی آمدنی دوگنی ہوگئی ہے۔ لوک سبھا میں کانگریس کے قائد نے الزام عائد کیاکہ یہ انتہائی بدبختانہ بات ہے کہ ذرائع ابلاغ کو اپنا فرض انجام دینے پر ہراساں کیا جارہا ہے۔ وہ حکومت کے دعوے کو جو ریالیٹی چیکس کے بارے میں تھا، مسترد کردیا، اُنھوں نے کہاکہ ذرائع ابلاغ کو دھمکایا جارہا ہے۔ چیانل کے منیجنگ ایڈیٹر سے استعفیٰ دینے کے لئے کہا گیا تھا۔ چیانل کے دو میزبانوں سے بھی استعفے کی خواہش کی گئی تھی۔ خاتون نے ایک ویڈیو کانفرنسنگ کے دوران جو جون میں مودی کے ساتھ ہوئی تھی، کہا تھا کہ اِس کی آمدنی دوگنی ہوگئی ہے۔ اس کے کئی دن بعد چیانل نے ایک خبر نشر کی تھی جس میں اُس نے کہا تھا کہ اُس کو اِس تبصرے کی عہدیداروں کی جانب سے ہدایت دی گئی تھی۔ اِس خبر کے نشر ہونے کے بعد خاتون اپنے بیان پر قائم رہی کہ اِس کی آمدنی دوگنی ہوگئی ہے اور اُس نے دھان کی کاشت کے بجائے سیتاپھل کی کاشت شروع کردی ہے۔ اُس نے اِس الزام سے انکار کیاکہ اُس کو کوئی ہدایت دی گئی تھی۔ خبررساں چیانل نے ریالیٹی چیک شو چلانے کے بعد حکومت نے چیانل پر دباؤ ڈالنا شروع کردیا تھا۔ چیانل کے مالک ان عہدیداروں کو برطرف کردینے کے لئے دباؤ کے تحت تھے۔ دستور نے آزادیٔ تقریر و اظہار ہر ایک کو عطا کیا ہے۔ ہر شخص ذرائع ابلاغ کو دبانا کی کوشش کررہا ہے۔ یہ کوئی اچھی بات نہیں ہے۔