کریم نگر میں سی پی آئی قائد رویندر کمار نائیک کی پریس کانفرنس
کریم نگر۔/4اکٹوبر، ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) سی پی آئی رکن پارلیمنٹ رویندر کمار نے الزام لگایا کہ چیف منسٹر تلنگانہ مسٹر کے سی آر کے کسان مخالف طریقہ کار کی وجہ سے ریاست کے کسان خودکشی کررہے ہیں اور ریاست میں کسانوں کی خودکشی کے واقعات میں اضافہ ہوتا جارہا ہے ۔ مسٹررویندر کمار آج کریم نگرکے پدما نائیک کلیانا منڈپم میں پریس کانفرنس کو مخاطب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں مہاراشٹرا کے بعد تلنگانہ ریاست میں کسانوں کی اموات زیادہ ہیں جس کی تمام تر ذمہ دار حکومت کی غیر واضح زرعی پالیسی اور غفلت ہے۔ کسانوں کے قرض کی معافی کب ہونا چاہیئے، مارکٹ کی صورتحال کس طرح سے ہونا چاہیئے، قولدار کسانوں کو شناختی کارڈ دیئے جانے کی ضرورت ہے، 2004ء میں کانگریس حکومت کے دوران کسانوں کی خودکشی کے واقعات پر دیا گیا جی او نمبر 421، تین رکنی کمیٹی تحقیقات میں تاخیر سے کسان برادری کو کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ مسٹر رویندر کمار نے مطالبہ کیا کہ فوت شدہ کسانوں کے خاندانوں کو بعد تحقیقات ایکس گریشیا کی ادائیگی کے اقدامات شروع کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ اجلاس میں اپوزیشن جماعتوں کو تجاویز و مشورے دیئے جارہے ہیں لیکن کے سی آر اس طرح کی تجاویز کو بیکارقراردے رہے ہیں پتہ نہیں ان کی سوچ و فکر کیا ہے۔ کسانوں کی پیداوار کی فروخت پر مناسب قیمت نہیں مل رہی ہے۔ انہیں کاشتکاری کی لاگت بھی وصول نہ ہونے پر وہ خودکشی کررہے ہیں۔ ریاست میں 75فیصد کسان کپاس کی کاشت کررہے ہیں پھر بھی حکومت سی سی آئی کی جانب سے خریدی کے مراکز قائم کرتے ہوئے امدادی قیمت ادا نہیں کررہی ہے۔ کسانوں کے درپیش مسائل پر آنے والے دنوں میں سی پی آئی زبردست آندولن شروع کرے گی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ورنگل میں ہوئے شروتی ودیا ساگر انکاؤنٹرکی برسر خدمت جج سے تحقیقات کروائی جانی چاہیئے۔ اس پریس کانفرنس میں ریاستی جوائنٹ سکریٹری وینکٹ ریڈی، اے آئی ایس ایف قومی صدر ولی اللہ قادری، سی پی آئی ضلع سکریٹری گوپال ریڈی، بی راجو، بی اشوک، پی کیداری، بی سرینواس وغیرہ شریک تھے۔