حکومت کی پالیسیوں سے زرعی شعبہ کی سرگرمیاں ٹھپ

کوہیر میں کانگریس کا جھنڈا پروگرام‘ شمشیر علی ‘ رام لنگا ریڈی و دیگر کا خطاب
کوہیر۔27 جولائی ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) ریاستی تلنگانہ حکومت اپنے وعدے مطابق ریاست کے مسلمانوں کو 12فیصد تحفظات فراہم کرنے میں پوری ناکام ہوچکی ہے ۔ آج سینکڑوں کی تعداد میں تعلیم یافتہ نوجوانوں کی بیروزگاری میںا ضافہ ہوتا جارہا ہے ۔ کے سی آر حکومت صرف وعدوں پر اکتفا کررہی ہے عمل کے معاملہ میں صفر ہے ۔ 2019ء میں ریاست کی 4.5 کروڑ عوام چیف منسٹر کے چندر شیکھر راو کو سبق سکھائیں گے ۔ ان خیالات کا اظہار محمدشمشیر علی کانگریس پارٹی کوہیر ٹاؤن صدر نے موضع مدری میں کانگریس پارٹی کے جھنڈا پروگرام کے موقع پر عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کے دور اقتدار آنجہانی چیف منسٹر ڈاکٹر وائی ایس راج شیکھر ریڈی نے مسلمانوں کو 4فیصد تحفظات فراہم کئے تھے جس کی وجہ سے ہزارہا طلبہ کو مختلف شعبہ جات میںروزگار مل رہا ہے ۔ آج حلقہ اسمبلی ظہیرآباد میں جو کچھ ترقیاتی کام انجام دیئے گئے ہیں وہ تمام کانگریس پارٹی اور ڈاکٹر جے گیتا ریڈی رکن اسمبلی کی مرہون منت ہے ۔ کویلی چوراستہ پر 12کروڑ روپیہ کی لاگت سے ایک عالیشان عمارت تعمیر کی گئی ہے جس میںملک کی مختلف ریاستوں کے طلبہ فنی کورسیس حاصل کرتے ہوئے روزگار حاصل کررہے ہیں ۔ اس کے علاوہ ظہیرآباد میں ٹریکٹر پلانٹ کا قیام جس میں کئی بے روزگار نوجوانوں کو روزگار مل رہا ہے اور بسنت پور میں اگریکلچر یونیورسٹی کا قیام اور اس طرح کروڑہا روپیوں کے ترقیاتی کام انجام دیئے گئے ہیں ۔ رام لنگا ریڈی کوہیر منڈل صدر کانگریس پارٹی نے مخاطب کرتے ہوئے حکومت کی مجہول پالیسیوں کی وجہ سے شعبہ زراعت کی سرگرمیاں ٹھپ ہوگئی ہے ۔ یوریا ڈی اے پی کی قیمتوں میں اضافہ ہوچکا ہے ۔ رعیتو بندھو اسکیم سے صرف بڑے زمینداروں کی ہی فائدہ پہنچا ہے ‘ چھوٹے کاشتکار آج پریشان حال ہیں ۔