حکومت کی ناکامیوں کا پردہ فاش کرنے پر انکم ٹیکس کے دھاوے

دی کوئینٹ ویب سائٹ کے دفتر و مالکین کی رہائش گاہوں کی تلاشی پر عہدیداروں کی عدم کامیابی

حیدرآباد۔14اکٹوبر(سیاست نیوز) حکومت ہند کی جانب سے ان ذرائع ابلاغ اداروں کو انکم ٹیکس کے ذریعہ نشانہ بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے جو حقائق کو منظر عام پر لانے میں کلیدی کردار ادا کرتے ہوئے حکومت کی ناکامیوں کا پردہ فاش کرنے کے علاوہ عوام کی آواز کو پیش کر رہے ہیں۔’’ دی کوئینٹ‘‘ نامی ویب سائٹ کے دفتر اور مالک کے گھروں پر انکم ٹیکس عہدیداروں کے دھاوے کے دوران انکم ٹیکس عہدیداروں کو کوئی خاص کامیابی حاصل نہیں ہوئی لیکن دھاوے کے دوران جو سوالات پوچھے گئے وہ ان اثاثہ جات کے متعلق تھے جن اثاثہ جات کو کمپنی اور کمپنی کے افراد خاندان نے انکم ٹیکس کے ریٹرنس میں پہلے ہی داخل کردیا تھا لیکن ان پر یہ الزام عائد کرنے کی کوشش کی جاتی رہی کہ انہوں نے فرضی ریٹرنس داخل کئے ہیں اور ٹیکس چوری کی کوشش کی ہے ۔ ان معاملات میں جب دستاویزی ثبوت پیش کئے گئے تو انکم ٹیکس عہدیداروں کی جانب سے بیرون ممالک جائیدادوں کی خریدی کے متعلق سوالات کئے جانے لگے جب انہیں یہ بتایا گیا کہ The Quint کے مالک کے دو بچے لندن کی جامعہ میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں اور ہندستان میں موجودفی کس 2لاکھ 50ہزار ڈالر تک کی رقم بیرون ملک لیجانے کی اجازت کے مطابق ہی رقم منتقل کرتے ہوئے یہ جائیداد خریدی جار ہی ہے جس پر عہدیداروں نے اس رقم کے انکم ٹیکس میں دکھائے جانے کے متعلق سوالات شروع کردئیے اور جب انہیں ان سوالات کے اطمینان بخش جواب دیئے گئے تو عہدیداروں نے ریلائنس اور نیٹ ورک 18 کی جانب سے quintکے شئیر کی خریدی اور ان سے معاملات کے تفصیلات طلب کرنی شروع کردی جس پر کوئینٹ کے ذمہ داروں نے عہدیداروں کو تمام مراسلت اور تفصیلات سے واقف کروادیا اور کہا کہ انہیں تازہ اقدامات اور کوئینٹ کے حصص کی دیگر تفصیلات کے لئے نیٹ ورک 18 سے رابطہ قائم کرنا چاہئے تو وہ خاموش ہوگئے لیکن بعد ازاں بلومبرگ کی quint میں سرمایہ کاری کے متعلق دریافت کیا جانے لگا اور ذمہ داروں نے اس سلسلہ میں بھی مکمل تفصیلات انکم ٹیکس عہدیداروں کو پیش کردیں اور کہا کہ یہ معاملت قانون کے دائرہ میں ہوئی ہے۔ان تمام تفصیلات کے باوجود بھی انکم ٹیکس کے عہدیداروں کی جانب سے اس بات کی کوشش کی جاتی رہی کہ کوئینٹ انتظامیہ کو کسی بھی طرح سے انکم ٹیکس کے قانونی شکنجہ میں پھنسایا جائے۔ کوئینٹ انتظامیہ کے گھر میں ہونے والے دھاوے کے دوران جو کچھ برآمد کیا گیا ہے وہ سب انکم ٹیکس کے کھاتوں میں درج ہے لیکن اس کے باوجود ہراسانی کا سلسلہ کئی گھنٹوں تک جاری رہا اسی لئے کوئینٹ انتظامیہ نے فیصلہ کیا ہے کہ کمپنی کے نام اور ذرائع ابلاغ ادارہ کو محفوظ رکھنے کی غرض سے جو بھی قانونی چارہ جوئی ہوگی وہ اختیار کی جائے گی کیونکہ حکومت کی جانب سے ادارہ کو بدنام کرنے اور اس کی شبیہ کو متاثر کرنے کی کوشش کے طور پر یہ کاروائی کی گئی ہے اسی لئے ادارہ اپنی شفافیت کیلئے قانون کی مدد حاصل کرے گا۔