حکومت کی زرعی پالیسیوں کے خلاف یوتھ کانگریس کا احتجاج

نئی دہلی 27 اپریل (سیاست ڈاٹ کام)یوتھ کانگریس کارکنوں نے آج نریندر مودی حکومت کی کاشتکار دشمن پالیسیوں کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیااور خود کو گرفتاری کیلئے پیش کیا جبکہ وہ پارلیمنٹ کی جانب پیشرفت کررہے تھے ۔ پولیس کے سامنے انہوں نے خودسپردگی اختیار کرلی ۔ اس احتجاج میں تقریبا 30 منٹ کا وقفہ پیدا ہوا کیونکہ ایک شخص درخت پر چڑھ گیا تھا اور وہاں سے مسلسل نعرہ بازی کررہا تھا ۔ اسے بعدازاں پارٹی کارکنوں اور پولیس نے زبردستی نیچے اتار لیا ۔ پولیس نے جلوسیوں کو پارلیمنٹ اسٹریٹ پولیس اسٹیشن کے پاس روک دیا جہاں احتجاجیوں بشمول صدر یوتھ کانگریس امریندر سنگھ راجہ برار اور رندیپ سنگھ سرجے والا ترجمان کانگریس پارٹی نے سڑک پر دھرنا دیا ۔ احتجاجیوں نے گیہوں کی بالیاں بھی نذر آتش کیں۔ احتجاجی مظاہرین میں کاشتکار بھی شامل تھے جو اپنے ساتھ گیہوں کی بالیوں والے بھٹے اٹھائے ہوئے تھے اور نریندر مودی حکومت کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔ کانگریس رکن پارلیمنٹ کے سی وینو گوپال نے ایک یادداشت پیش کی اور کہا کہ انہیں سونیا جی اور ملک ارجن کھرگے نے یوتھ کانگریس کی بھرپور تائید کے اظہار کیلئے اور ایوان پارلیمنٹ میں آواز اٹھانے کیلئے روانہ کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جب سونیا گاندھی اور راہول گاندھی نے یہ مسائل اٹھائے تھے تو وزیر اعظم نے صرف بڑے پیمانے پر بات چیت کا پیش کش کیا تھا ۔ انہوں نے دعوی کیا کہ راجستھان کے علاقوں دوسا اور الور میں چار کاشتکار خودکشی کرچکے ہیں ۔ یہاں تک کہ احتجاجی مظاہرے کے دوران بھی برسر عام خودکشی کا ایک واقعہ پیش آچکا ہے ۔ بعدازاں احتجاجیوں نے اس علاقہ میں نافذ امتناعی احکام کی خلاف ورزی کرتے ہوئے خود کو گرفتاری کیلئے پولیس کے سامنے پیش کیا ۔ کانگریس کاشتکار طبقہ میں اپنی بنیادوں کو مستحکم بنانے کیلئے ان کے مسائل پر حالیہ عرصہ میں توجہ مرکوز کئے ہوئے ہیں۔