حکومت کی تعلیمی پالیسی سے طلبہ کا مستقبل خطرہ میں

سرکاری اسکولوں میں سہولتوں کی فراہمی ضروری ، جگتیال میں رکن اسمبلی جیون ریڈی کا بیان
جگتیال /29 ستمبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) ریاستی حکومت طلباء کی تعلیم سے کھلواڑ کر رہی ہے ۔ اساتذہ کے تقرر کے بجائے مدارس کو بند کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے ۔ کہیں پر زخم تو کہیں پر مرہم حکومت کی پالیسی سے 2000 ہزار مدارس بند ہونے کا خدشہ ہے جبکہ 50 ہزار اساتذہ کو مشکلات کا سامنا درپیش ہے ۔ پالیسی کو بدلنے اور غور کرنے تلنگانہ حکومت سے رکن اسمبلی جگتیال کانگریس ڈپٹی فلور لیڈر ٹی جیون ریڈی نے مطالبہ کیا ۔ انہوں نے کل شام اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس کو مخاطب کرتے ہوئے حکومت کی اس پالیسی پر حیرت کا اظہار کیا اور کہا کہ ان کے 30 سالہ سیاسی زندگی کا پہلا واقعہ ہے جبکہ مرکزی حکومت راجیو ودیا مشن اسکیم کے تحت ہر تین کیلومیٹر کے فاصلے پر ایک ہائی اسکول کا قیام عمل میں لانا چاہتی ہے ۔ ایسے میں ریاستی حکومت کی 75 طلباء سے کم تعداد والے مدارس کو کم کرنے والی پالیسی کہاں تک مناسب ہے جبکہ ریاستی حکومت سنہری تلنگانہ کے قیام کیلئے KGtoPG مفت تعلیم مدارس کا قیام عمل میں لانا چاہتی ہے اور دوسری جانب موجودہ مدارس کو بند کرنا چاہتی ہے ۔ اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت DSc کو عمل میں لانا نہیں چاہتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سنہری تلنگانہ کے قیام میں یہی سرکاری مدارس کے طلباء اہم بنیاد ہیں ۔ انہیں بہترین تعلیم فراہم کرنے کے بجائے مدارس کو بند کرنا مناسب اقدام نہیں ۔ اگر سرکاری مدارس میں تعلیم کیلئے صحیح بنیادی سہولت ہوئی تو طلباء خانگی مدارس کا رخ کیوں کرتے ، انہوں نے جگتیال منڈل ٹی آر نگر اردو میڈیم ہائی اسکول کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جہاں پر کثیر تعداد میں طلباء ہیں اساتذہ کی قلت ہے ۔ ایک ٹیچر کا تقرر عمل میں لایا گیا جس کو ڈپٹیشن پر کریم نگر بھیج دیا گیا ۔ جس کی وجہ سے طلباء کا مستقبل خطرے میں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ قانون حق تعلیم پر عمل آوری کی ضرورت ہے ۔ اس کے بجائے غریب طلباء کا حق چھین لینا درست نہیں ۔ مدارس میں طلباء کی کمی مدارس میں بنیادی تعلیمی سہولت نہ ہونے کی اہم وجہ ہے ۔ مسابقتی دور میں بہترین تعلیم کی ضرورت ہے۔ اس کیلئے معاشی بوجھ کے باوجود والدین خانگی مدارس میں تعلیم دلوانے پر مجبور ہیں ۔ انہوں نے ریاستی حکومت سے مطالبہ کیا کہ راج شیکھر ریڈی کے دور حکومت میں سرکاری مدارس میں انگریزی تعلیم مدارس کا قیام عمل میں لایا گیا ۔ اس کو ردعمل لایا جائے ۔ حکومت نئی پالیسی کے تحت انگریزی تعلیم کیلئے سرکاری مدارس KGtoPG مفت تعلیم فراہم کرنے کیلئے اقدامات کر رہی ہے ۔ جس کیلئے وقت درکار ہے ۔ اب جبکہ تعلیمی سال نصف ہوچکا ہے ایسے میں مدارس کو بند کرنے پر لاکھوں بچوں کا مستقبل خطرہ میں ہے ۔ مدارس میں طلباء کی کمی کے اساتذہ ذمہ دار نہیں ہیں ۔ حکومت ذمہ دار ہے ۔ انہوں نے ریاستی وزیر تعلیم اور چیف منسٹر سے اس فیصلے پر سنجیدگی سے غور کرنے کا مطالبہ کیا ۔ اس موقع پر دامودھر راؤ سابقہ مارکٹ کمیٹی چیرمین اے گنگادھر ، BSS چیرمین ٹاٹ پلی ، بنڈہ شنکر ضلعی نائب صدر کانگریس دیویندر ریڈی اور دیگر موجود تھے ۔