حکومت کی تائید سے دستبرداری کا شیوسینا کا انتباہ

مخلوط حکومت میں شامل سیاسی پارٹی نوٹنکی کررہی ہے، بی جے پی کا الزام
تھانے ۔ 30 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) بی جے پی ۔ شیوسینا تعلقات آج نئی پست ترین سطح پر پہنچ گئے جبکہ صدر شیوسینا اودھو ٹھاکرے نے دھمکی دی کہ وہ بی جے پی زیرقیادت این ڈی اے حکومت کی تائید سے دستبردار ہوجائیں گے اگر بی جے پی اپنا پُرغرور رویہ برقرار رکھے۔ شیوسینا کے مہاراشٹرا حکومت میں شامل وزراء میں سے ایک نے مستعفی ہونے کا بھی پیشکش کیا لیکن چیف منسٹر مہاراشٹرا دیویندر فرنویس نے اس دھمکی کو صرف نوٹنکی قرار دیتے ہوئے اسے مسترد کردیا۔ شیوسینا کے وزیر ایکناتھ کھڑسے نے جو عوامی زیرانتظام شعبہ کا قلمدان رکھے ہیں، بلدی انتخابات کے ایک جلسہ عام میں جو کلیان میں منعقد ہوا تھا، مستعفی ہونے کا پیشکش کیا تھا جبکہ شیوسینا کے سربراہ نے چیف منسٹر مہاراشٹرا پر زبردست تنقید کی تھی۔ ادھو ٹھاکرے نے انتباہ دیا تھا کہ اگر بی جے پی اپنا غرور سینا کے ساتھ جاری رکھے گی تو اسے مخلوط حکومت سے ترک تعلق کرنے میں کوئی ہچکچاہٹ نہیں ہوگی۔ جیسے ہی اودھو ٹھاکرے نے اپنی تقریر ختم کی شنڈے اپنے قائد کے پاس پہنچے جو شہ نشین پر موجود تھے اور کہا کہ وہ استعفیٰ دے رہے ہیں

کیونکہ وہ مزید توہین برداشت نہیں کرسکتے جو شیوسینا کارکنوں کو بی جے پی سے درپیش ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی سرکاری مشنری کا استحصال کررہی ہے۔ پٹنہ سے موصولہ اطلاع کے بموجب شیوسینا نے آج قومی صدر بی جے پی امیت شاہ پر شدید تنقید کی کیونکہ انہوں نے کل ایک انتخابی جلسہ کے دوران اپنے خطاب میں کہا تھا کہ اگر بہار انتخابات میں بی جے پی کو انتخابی شکست ہوجاتی ہے تو پاکستان میں پٹاخے چھوڑے جائیں گے۔ شیوسینا نے امیت شاہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ قومی صدر بی جے پی انتخابی قواعد کیلئے پاکستان کا حوالہ دے رہے ہیں شاید وہ رائے دہندوں کی صف بندی چاہتے ہیں تاکہ وہ کسی نہ کسی طرح انتخابی کامیابی حاصل کرسکے حالانکہ اسی پارٹی کی ممبئی میں حکومت نے پاکستان کی اہم شخصیات کے استقبال کیلئے سرخ قالین بچھایا تھا۔ شیوسینا کے راجیہ سبھا رکن پارلیمنٹ سنجے راوت نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بی جے پی پر یہ الزام عائد کیا ایک دن قبل ہی رکسول کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے امیت شاہ نے پاکستان کا حوالہ دیا تھا۔ ممبئی میں پاکستانی فنکار غلام علی کا پروگرام شیوسیناکے احتجاج کی وجہ سے منسوخ کردیا گیا تھا۔