دمشق ۔23 فروری (سیاست ڈاٹ کام) حکومت شام نے آج جنگ بندی معاہدہ سے اتفاق کرلیا جس کا اعلان امریکہ اور روس کی جانب سے کیا گیا ہے لیکن وسیع پیمانے پر یہ شکوک و شبہات بھی ظاہر کئے کہ جاریہ ہفتہ کے اختتام سے اِس پر نفاذ نہیں ہوسکے گا۔ یہ معاہدہ جس کا کل اعلان کیا گیا، دولت اسلامیہ اور النصرہ محاذ کے جہادیوں پر نافذ نہیں ہوگا اور یہی سب سے بڑا مسئلہ ہے کہ حکومت شام میدان جنگ میں اِس معاہدہ کو کیسے نافذ کرسکے گی۔ وزیر خارجہ شام کے بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومت کو اِن دونوں گروپس سے جنگ جاری رکھنا ہوگی۔ اِس کے علاوہ دیگر دہشت گرد بھی ہیں جنھوں نے فوجی کارروائی بند کردینے سے اتفاق نہیں کیا۔ اُن پر بھی روس اور امریکہ کا معاہدہ امن لاگو نہیں کیا جائے گا۔ اعلیٰ سطحی سودے بازی کمیشن نے جو شامی اپوزیشن کا سب سے بڑا گروپ ہے، اپنی شرائط کل رات دیر گئے پیش کی ہیں، جن کے تحت وہ امن معاہدہ کو قبول کرنے پر تیار ہوسکتا ہے۔ ماضی میں کئی امن کوششیں ناکام ہوچکی ہیں حالانکہ پائیدار جنگ بندی کی سنجیدگی سے توقعات اِن معاہدوں سے وابستہ کی گئی تھیں۔